تازہ ترین

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ظل شاہ قتل اور جلاؤگھیراؤ کیس: عمران خان کی عبوری ضمانت پر فیصلہ محفوظ

لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے ظل شاہ قتل اور جلاؤگھیراؤ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ظل شاہ قتل کیس اورجلاؤگھیراؤ کے مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری ضمانت پر سماعت ہوئی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز بٹر نے سماعت کی ، عمران خان کیخلاف مقدمات کی ایک فائل عدالت میں جمع کروادی گئی۔

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر عدالت میں دلائل دیتے ہوئے عمران خان پرفوجداری ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے، عمران خان کیخلاف مقدمات پر لاہور ہائیکورٹ میں لارجر بینچ کیسز پرسماعت کررہاہے۔

سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ عمران خان اورپی ٹی آئی پرسیاسی مقدمات درج کیےگئےہیں،اسلام آبادہائیکور ٹ اس طرح مقدمات کےاندراج پر پولیس سےنالاں ہے، لاہور ہائیکورٹ میں بھی ایک ہفتہ سےسیاسی معاملات کی بھرمار ہے، ہائیکورٹ میں شام 5بجے روزانہ نظر بندیوں کیخلاف درخواستوں پرسماعت ہو رہی ہے۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ جس مقدمےمیں چاہتے ہیں عمران خان پر معاونت کا الزام لگا دیتےہیں،عمران خان ایک بڑی سیاسی جماعت کےسربراہ اورسابق وزیراعظم ہیں، ان کیخلاف پینل کوڈکی تمام دفعات کےتحت مقدمات درج کیے گئے۔

سلمان صفدر کا دلائل میں کہنا تھا کہ عمران خان کےخلاف رائی کاپہاڑبنادیاجاتا ہے، پہلےبھی دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا جسے عدالت نےخارج کردیا، ایک سمن کی تعمیل کیلئےپورےپاکستان کی پولیس زمان پارک پہنچ گئی، عمران خان گھرمیں بیٹھے تھے کوئی ہنگامہ آرائی نہیں کی مگرمقدمات درج ہوگئے۔

ظل شاہ قتل اورجلاؤگھیراؤکیس کی سماعت میں عمران خان کے وکیل نے بتایا کہ کہا گیاعمران خان کےاکسانےپر کارکنوں نے سرکاری املاک کونقصان پہنچایا، یہ تمام الزامات جولگائے گئےکیاوہ عمران خان کاکوئی جرم ثابت کرتےہیں؟ پی ٹی آئی کوہر لحاظ سے نقصان پہنچانےکی کوشش کی جا رہی ہے، کبھی نیب نوٹسز،کبھی سمن، کبھی مقدمات درج ہو رہے ہیں، اب عمران خان کی ازدواجی زندگی کو بھی عدالتوں میں لایا گیا ہے۔

وکیل کا کہنا تھا کہ 2مقدمات کی آج سماعت ہورہی ہے3میں ضمانت کی آج درخواستیں دائرکیں، سب سے آسان الزام معاونت کاہےمگراسے ثابت کرناسب سےمشکل ہوتاہے، جلاؤگھیراؤمیں ڈھائی ہزار لوگوں کو نامزدکیا گیا، آج تک موقع پر موجود کسی ملزم نے ضمانت نہیں کرائی، ضمانت کرانے وہ آیا ہے جوموقع پرموجودہی نہیں تھا،جو لوگ باہر موجود تھے عمران خان انہیں جانتے بھی نہیں،س نہ ہی ان کو کوئی ہدایات جاری کی گئی۔

سلمان صفدر نے بتایا کہ جس وارنٹ کی تعمیل کی بنیادپریہ مقدمات درج ہوئے وہ توختم ہوچکے، جنہوں نےڈی آئی جی شہزادبخاری کوزخمی کیااس کاایف آئی آرمیں ذکرتک نہیں، پولیس کا حملہ آور ہونا سوچے سمجھے منصوبےکے تحت ہے،اتنی بڑی تعدادمیں پولیس والوں کوایک وارنٹ کی تعمیل کیلئےکیوں بلایا گیا۔

وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان پر لگائےگئےالزامات کاکوئی ثبوت موجود نہیں، کیاتوشہ خانہ میں حاضری کامعاملہ دہشت گردی کابنتا ہے، اس پورے عمل میں بدنیتی نظر آئی ہے۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ جسٹس طارق سلیم شیخ نےتادیبی کارروائی سےروکاتھا، عدالتی حکم کےباوجود پولیس نے عمران خان کےگھر پر دھاوا بولا، عمران خان کسی جگہ مسئلہ بنانے نہیں گئے بلکہ مسائل خود ان کے گھر آئے، پراسیکیوشن بتائے عمران خان نے کس کےساتھ مل کر سازش کی ، کوئی ثبوت نہیں بس اسٹریو ٹائپ ایف آرز درج کی گئیں۔

سلمان صفدر نے سوال کیا کہ کیاعمران خان کوئی مفرور یا اشتہاری تھا، چند گھنٹے پہلے سمن جاری ہوا جس کے بعد پولیس نے دھاوابول دیا، معاونت کے الزام کامقدمہ ہمیشہ کمزور ہوتا ہے۔

وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کچھ خاص پولیس اسٹیشن غیرقانونی مقدمات درج کرنےکامرکزبن گئےہیں، تھانہ ریس کورس بھی ایسا ہی ہےجہاں ہردوسرامقدمہ درج ہے، ظل شاہ کامقدمہ بھی ایسا ہی ہے۔

جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ میرےنزدیک سب سےزیادہ اہم یہ معاملہ ہے،جب عمران خان کوپتہ چل گیایہ حادثہ ہے تو انہوں نےپولیس اوراداروں پرالزام کیوں لگایا، آپ کےمطابق عمران خان بڑےلیڈراورسابق وزیراعظم ہیں ان سےایسی توقع نہیں تھی۔

وکیل کا کہنا تھا کہ ظل شاہ کےحوالے سےمختلف آرا تھیں، ڈرائیورآکرپی ٹی آئی رہنماشکیل کوبتاتاہےجوپھراگلےاقدامات کرتاہے، یہ ایک رائے ہےمگردوسری رائےبھی موجودتھی، ایک واقعے کی ایک ہی ایف آئی آر درج کی جاسکتی ہے، عمران خان پر حملہ ہوااور مدعی ایک سب انسپکٹر بنا، قانون کےمطابق رشتہ دار ہی مدعی بنتاہے۔

سلمان صفدر نے بتایا کہ ظل شاہ کو پولیس نے تشدد سےقتل کیا،پوسٹ مارٹم رپورٹ کےمطابق بدترین تشددکانشانہ بنایا گیا،اس واقعےپر بھی عمران خان کوذمہ دار قرار دیا گیا، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ عمران خان کوتو اس معاملے میں شکیل کی وجہ سے شامل کیا گیا۔

وکیل کا مزید کہنا تھا کہ ظل شاہ پولیس تشددکی وجہ سےجاں بحق ہوا،یہ ہائی جیک پراسیکیوشن ہے،مدعی بھی خود،تفتیشی بھی خود اور کارروائی بھی خود کی، ظل شاہ کی ہلاکت پر تحریک انصاف نے سوگ منایا، اس کیس کی حدتک عمران خان کو چھوڑ دیتےتواچھا ہوتا۔

سلمان صفدر نے کہا کہ عمران خان کوگرفتار کرنےکاشوق بھی پوراکرچکےہیں، ہم عدالتوں میں پیش ہو رہےلہذاگرفتاری کی ضرورت ہی نہیں، ابھی توچالان جمع کروانے میں لمبا عرصہ ہے، عدالت عمران خان کی عبوری ضمانت کنفرم کردے۔

عدالت نے ظل شاہ قتل اور جلاؤگھیراؤ کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور قرار دیا کہ دو جون کو ان دونوں کیسز میں ضمانت پر فیصلہ سناٸیں گے، ، ان کیسز میں آئند ہ سماعت پرعمران خان کی پیشی کی ضرورت نہیں۔

Comments

- Advertisement -