تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

اے ٹی ایم کارڈ کا محفوظ استعمال کیسے کیا جائے؟

یوں تو اے ٹی ایم مشینوں نے یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی اور رقوم کی منتقلی کا کام آسان بنا دیا ہے تاہم ہیکرز سے بچنے کیلیے صارف کو مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر لازمی اختیار کرنی چاہیئں۔

گزشتہ دنوں اے ٹی ایم فراڈ کے بارے میں میڈیا میں خبریں زیر گردش تھیں کہ مقامی اور غیر ملکی افراد ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے لوگوں کے کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کی اسکیننگ کرکے ان کو لوٹ رہے ہیں۔

اس ضمن میں احتیاط اور اے ٹی ایم کے محفوظ استعمال کے ابلاغ کی بھی ضرورت محسوس کی گئی، اس ضمن میں اے ٹی ایم صارفین چند احتیاطی تدابیر نوٹ کرکے ان پر عمل کریں تو وہ کسی نقصان سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

اگر آپ کے اے ٹی ایم کا پن نمبر یا دیگر معلومات لیک ہوگئیں تو آپ اپنی جمع پونجی سے محروم ہوسکتے ہیں، اے ٹی ایم سے پیسے نکالتے وقت احتیاط سے کام نہ لیا جائے تو آپ کا بینک اکاؤنٹ بھی خالی ہوسکتا ہے۔

اس حوالے سے جب بھی آپ اے ٹی ایم میں جائیں تو اس بات کا دھیان رکھیں کہ کہیں مشین کے کارڈ سلاٹ میں کوئی چھیڑ چھاڑ یا گڑ بڑ تو نہیں کی گئی؟ اگر آپ کو ایسا لگے کہ اے ٹی ایم کارڈ سلاٹ میں کوئی گڑبڑ ہے یا پھر سلاٹ ڈھیلا ہے تو اس کا استعمال نہ کریں۔

کارڈ سلاٹ میں کارڈ لگاتے وقت اس میں جلنے والی لائٹ پر خصوصی دھیان دیں اگر سلاٹ میں گرین لائٹ جل رہی ہے تو اے ٹی ایم محفوظ ہے لیکن اگر اس میں لال یا کوئی بھی لائٹ نہیں جل رہی ہے تو جان لیں کہ اے ٹی ایم میں بڑی گڑبڑ ہوسکتی ہے کیونکہ اے ٹی ایم مشین کے پوری طرح سے درست ہونے پر ہی گرین لائٹ جلتی ہے۔

ہوتا یہ ہے کہ ہیکرز اے ٹی ایم مشین میں کارڈ لگانے کا والے صارف کا ڈیٹا سلاٹ سے چرا لیتے ہیں، ہیکرز کی طریقہ واردات یہ ہے کہ وہ مشین کے کارڈ سلاٹ میں ایسی ڈیوائس لگا دیتے ہیں جو آپ کے کارڈ کی ساری معلومات اسکین کرلیتی ہے اس کے بعد وہ بلو ٹوتھ یا کسی دوسری ڈیوائس سے آپ کا ڈیٹا چرا لیتے ہیں اور اکاؤنٹ خالی کردیتے ہیں۔

اگر کبھی آپ کو ایسا لگے کہ آپ ہیکرز کے جال میں پھنس چکے ہیں اور بینک بھی بند ہیں تو آپ فوری طور پر پولیس سے رابطہ کریں کیونکہ وہاں آپ کو ہیکر کے فنگر پرنٹ مل جائیں گے، ساتھ ہی آپ یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ آس پاس کس کا بلو ٹوتھ کنکشن کام کر رہا ہے، اس سے آپ اس شخص تک پہنچ سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ آپ کے ڈیبٹ کارڈ کو اسکین کرنے کیلئے ہیکرز کے پاس آپ کا پن نمبر ہونا ضروری ہے، ہیکرز پن نمبر کو کسی کیمرے سے ٹریک کرسکتے ہیں، اس سے محفوظ رہنے کیلئے آپ جب بھی اے ٹی ایم میں اپنا پن نمبر داخل کریں تو اسے دوسرے ہاتھ سے چھپالیں تاکہ اس کی تصویر خفیہ سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ نہ ہوسکے۔

Comments

- Advertisement -