پشاور : لوئر کرم کے علاقے بگن میں ضلعی انتظامیہ کی گاڑی پر مسلح افراد کی فائرنگ کے واقعے کیخلاف خیبر پختونخوا حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا۔
اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس منعقد ہوا.
جس میں آئی جی کے پی ودیگر حکام نے شرکت کی، اجلاس میں بگن واقعہ کے بعد کی صورتحال کا جائزہ کیا گیا۔
اس موقع پر بگن میں ڈپٹی کمشنر کرم اور سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کا سختی سے نوٹس کے کر اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ امن معاہدے کے بعد علاقے کے لوگ معاہدے کی خلاف ورزی کے ذمہ دار ہیں، فائرنگ کے واقعے میں ملوث افراد کو قانون کے حوالے کیا جائے۔
اجلاس میں متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کی گئی ہے کہ واقعے میں ملوث تمام ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں فوری گرفتار کیا جائے۔
اس موقع پر اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کرکے قلع قمع کیا جائے گا اور کسی بھی دہشت گرد سے کسی بھی قسم کی کوئی رعایت ہوگی نہ ہی ان کی معاونت کرنے والوں کو چھوڑا جائے گا۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم ایجنسی کے علاقے لوئر کرم میں پولیس، ایف سی پر حملے اور گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود، ایف سی اور پولیس کے 2اہلکار اور 3 راہ گیر زخمی ہوگئے جنہیں تحصیل علی زئی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
واقعے کے بعد بگن کے علاقے میں مزید نفری طلب کرکے علاقے کا محاصرہ کرلیا گیا، واقعے کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کیلیے سرچ آپریش شروع کردیا گیا۔