آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے اسکواڈ کا اعلان کردیا، ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں آسٹریلیا ٹیسٹ اسکواڈ کے کچھ اراکین شامل نہیں ہیں۔
کرکٹ آسٹریلیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بھارت کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی تیاری کی وجہ سے ٹیسٹ اسکواڈ کے اراکین ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شامل نہیں ہوں گے۔
کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل کھلاڑی اگر ٹیسٹ اسکواڈ میں منتخب ہوتے ہیں تو وہ دیگر کھلاڑیوں کو جوائن کریں گے۔
آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف سیریز میں مارکوس اسٹوئنس، ایڈم زمپا،گلین میکسویل، اور میتھیو شارٹ کو اسکواڈ میں شامل کیا ہے۔
اس کے علاوہ کوپر کنولی، شین ایبٹ، زوئیر بارلیٹ، ٹم ڈیوڈ اور نیتھن ایلس بھی ٹیم میں شامل ہیں، ایرون ہارڈی، جیک فریزر مکگرک، جوش انگلس اور سپینسر جانسن بھی اسکواڈ کا حصہ ہیں۔
آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کے میچز 14، 16 اور 18 نومبر کو آسٹریلیا میں ہوں گے۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے آج سینٹرل کانٹریکٹ اور اس کے ساتھ دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے کے لیے اسکواڈ کا اعلان کیا۔ فخر زمان کو سینٹرل کانٹریکٹ اور اسکواڈ دونوں میں نظر انداز کیا گیا۔
محمد رضوان کی بطور کپتانی تقرری کے اعلان پر پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے چیئرمین پی سی بی سے فخر زمان کو سینٹرل کانٹریکٹ سے باہر کرنے اور دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے سے باہر کرنے سے متعلق سوال کیا اور کہا کہ ان کا اخراج کہیں جارح مزاج بلے باز کی بابر اعظم کے حق میں ٹویٹ تو نہیں۔
اس موقع پر محسن نقوی نے کہا کہ سلیکشن کمیشن کسی کو نہیں شامل کر رہی تو اس پر کسی کو بھی ٹویٹ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ فخر زمان کے ساتھ فٹنس ٹیسٹ اور شوکاز کا معاملہ ہے اور جو ابھی پینڈنگ میں ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ فخر زمان کا شوکاز نوٹس پر جواب آ گیا ہے یا آ رہا ہے، اس پر کمیٹی بنا دی ہے۔
بھارت کی بدترین شکست کے بعد روہت اور کوہلی ٹیم چھوڑکر چلے گئے
واضح رہے کہ بابر اعظم کو انگلینڈ کے خلاف دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ اسکواڈ سے ڈراپ کرنے پر فخر زمان نے ٹویٹ کر کے پی سی بی پر دبے لفظوں میں تنقید کی تھی اور بابر اعظم سے اظہار یکجہتی کیا تھا۔