اشتہار

انوائس فراڈ سے ہوشیار، جوڑے نے 8 لاکھ ڈالر گنوا دیے

اشتہار

حیرت انگیز

میلبرن: آسٹریلیا میں جعلسازوں نے انوائس فراڈ میں ایک جوڑے کو 8 لاکھ ڈالرز سے محروم کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلین اینڈ کنزیومر کمیشن (اے سی سی سی) اسکیم واچ سروس نے آن لائن بل ادائیگی کے سلسلے میں ہوشیار رہنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک جوڑے کو انوائس کی جعلسازی میں آٹھ لاکھ ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

سکیم واچ (scam watch) کے مطابق آسٹریلیا میں حال ہی میں ٹریول کمپنیوں اور کار ڈیلرشپ کے صارفین کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی جوڑے کو بھی ان کے وکیل کے ای میل ایڈریس سے بینک کی تفصیلات بھیجی گئیں لیکن انھوں نے بغور نہیں دیکھا کہ وہ تفصیلات غلط تھیں، چناں چہ جب انھوں نے رقم ٹرانسفر کی تو وہ ایک نوسرباز کے پاس چلی گئی۔

- Advertisement -

اے سی سی سی کے مطابق ایک آسٹریلوی کے بارے میں معلوم ہوا کہ جعلسازوں نے اسے کار ڈیلرشپ کے ای میل اکاؤنٹ سے معاہدہ کرنے کے بعد 35 ہزار ڈالر سے زیادہ نقصان پہنچایا، مذکورہ شخص نے ڈیلر شپ کی سرکاری ویب سائٹ کے ذریعے محفوظ طریقے سے پیسے ادا کیے، اس کے بعد انھیں باقی رقم کے لیے ایک جعلی انوائس کے ساتھ ایک ای میل موصول ہوئی، جس پر موجود رقم بھی انھوں نے ادا کر دی۔

اے سی سی سی کے مطابق 2023 میں آسٹریلوی باشندوں نے اس طرح جعلی انوائسز کے ذریعے ادائیگیوں میں 16.2 ملین ڈالر کا نقصان اٹھایا۔ اس تناظر میں اس نے خبردار کیا ہے کہ کاروبار یا کسی بزنس سے بظاہر ملی جلتی جعلی رسیدوں سے ہوشیار رہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ انوائس فراڈ کرنے والے نوسرباز اپنا تعلق اس بزنس سے بتاتے ہیں جس سے حال ہی میں آپ نے کاروباری رابطہ کیا ہو۔ جعلساز اسی بزنس سے ملتا جلتا انوائس بناتے ہیں اور اسی سے ملتے جلتے ای میل اکاؤنٹ کا استعمال کرتے ہیں، جس سے پہلی نظر میں لوگ دھوکا کھا جاتے ہیں۔

اے سی سی سی کا کہنا ہے کہ رقم بھیجنے سے قبل جس ادارے کے ساتھ رابطہ ہو چکا ہے، اس کے اصلی نمبر پر رابطہ کر کے ان سے انوائس کے بارے میں زبانی معلومات حاصل کی جائیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں