منگل, جنوری 14, 2025

احمد فراز

لے اڑا پھر کوئی خیال ہمیں

 لے اڑا پھر کوئی خیال ہمیں ساقیا‘ ساقیا سنبھال ہمیں​ رو رہے ہیں کہ ایک عادت ہے ​ ورنہ اتنا نہیں ملال ہمیں ​اختلافِ جہاں کا...

سلسلے توڑ گیا، وہ سبھی جاتے جاتے

سلسلے توڑ گیا، وہ سبھی جاتے جاتے ورنہ اتنے تو مراسم تھے، کہ آتے جاتے​ شکوۂ ظلمتِ شب سے، تو کہیں‌ بہتر تھا اپنے حِصّے...

گفتگو اچھی لگی ذوقِ نظر اچھا لگا

گفتگو اچھی لگی ذوقِ نظر اچھا لگا مدتوں کے بعد کوئی ہمسفر اچھا لگا دل کا دکھ جانا تو دل کا مسئلہ ہے پر...

قربت بھی نہیں دل سے اتر بھی نہیں جاتا

قربت بھی نہیں دل سے اتر بھی نہیں جاتا وہ شخص کوئی فیصلہ کر بھی نہیں جاتا آنکھیں ہیں کہ خالی نہیں رہتی ہیں...

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا وقت کا کیا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا اتنا مانوس نہ ہو خلوت...
احمد فراز کا شمار عہدِ حاضر کے مقبول ترین شعراء میں ہوتا ہے۔ ان کی عمومی شناخت ان کی رومانوی شاعری کے حوالے سے ہے لیکن وہ معاشرے کی ناانصافیوں کے خلاف ہر دور میں صدائے احتجاج بلند کرتے رہے

Comments