اسلام آباد : ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کپٹن ر صفدر کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں میں نئے وکیل کے لئے مریم نواز کی ایک مہینے کی استدعا مسترد کر دی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس مین مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اورکیپٹن(ر) صفدر کی اپیلوں پر سماعت ہوئی ، ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی۔
سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر عثمان چیمہ، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی، مریم نواز، کپٹن ر صفدر عدالت پیش ہوئے جبکہ آج بھی مریم نواز کے وکیل امجد پرویز عدالت پیش نہیں ہوئے تھے۔
مریم نواز خود روسٹرم پر پہنچ کر اپنے کیس کی پیروی خود کی، مریم نواز نے عدالت کو بتایا کہ میرے وکیل امجد پرویز کوویڈ 19 بیمار کے بعد کمر درد میں مبتلا ہیں، امجد پرویز نے دو روز قبل انہوں نے میرے کیس میں وکالت سے معذرت کر لی ہے۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ میں کچھ دستاویزات پٹیشن کے ساتھ فائل کرنا چاہتی ہوں، میری اپیل سننے سے پہلے میرٹ کی بجائے اس پٹیشن کو سنا جائے اور مجھے نیا وکیل کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت درکار ہے۔
جس پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس میں کہا کہ آپ کو ڈرنے کی ضرورت نہیں تو مریم نواز نے کہا کہ میں میرٹ پر کیس سننے سے پہلے درخواست کے ذریعے بہت کچھ واضح کرنا چاہتی ہوں۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ جس کو وکیل کرنا چاہتی ہے وہ آپ کا حق ہے اور استفسار کیا کہ آپ کو کتنا وقت چاہیے، جس پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ میرے نئے وکیل کو اپیلوں پر تیاری کے لئے ایک مہینے کا وقت عدالت فراہم کر دے۔
عدالت نے مریم نواز کی استدعا مسترد کر دی اور کہا آپ کے کیس پر دلائل جاری ہیں اس لیے اتنا التوا میں نہیں رکھیں گے، آپ جو مرضی پٹیشن دائر کریں آپ کا اختیار ہے اس پر ہم کچھ نہیں کہیں گے، ایک ہفتے سے زیادہ وقت نہیں دیں گے۔
بعد ازاں عدالت نے سماعت 23 ستمبر تک کے لئے ملتوی کر دی۔
خیال رہے اسلام آباد ہائیکورٹ میں مریم نواز اور کیپٹن(ر)صفدر نے اپیلیں دائر کر رکھی ہیں ، ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کو 7سال اور کیپٹن(ر)صفدر کو 1سال قید کی سزاسنائی گئی تھی۔