اسلام آباد : توہین عدالت کی درخواست پر سپریم ہائی کورٹ نے ماڈل ایان علی کو اسلام آباد بائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ماڈل ایان علی نے حکومت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی جس میں عدالتی احکامات کے باوجود ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نہیں ہٹایا گیا تھا.
سپریم کورٹ میں آج ماڈل ایان علی کی جانب سے حکومت کے خلاف توہین عدالت درخواست کی سماعت کی گئی، جس میں سیکرٹری داخلہ، ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے اور امیگریشن حکام پٹیشن میں فریق بنایا گیا تھا.
درخواست میں ایان علی نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کا نام عدالتی احکامات کے بعد ای سی ایل سے نہ ہٹانا عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہے.
ایف بی آر اور ایف آئی اے حکام کی جانب سے وزارت داخلہ کو ایان علی کا ای سی ایل سے نام نکالنے پر درخواست کی گئی تھی کہ ماڈل کا نام ای سی ایل سے نہ نکالا جائے جس کے باعث ایان علی کا نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈال دیا گیا تھا.
ماڈل ایان علی نے الزام لگایا ہے کہ انہوں نے اپنی بیمار والدہ کی عیادت کے لئے جانا تھا اور زیر التوا شوٹنگز کو بھی مکمل کرنا تھا لیکن وہ ای سی ایل میں نام ہونے کی وجہ سے نہیں جا سکی.
واضح رہے کہ ماڈل ایان علی کو منی لانڈرنگ کیس میں اڈیالہ جیل میں چار ماہ کی قید ہوئی تھی جس کے بعد ا نہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا.