کراچی: سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا۔ وفاقی سیکریٹری داخلہ عارف احمد خان نے نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق فیصلے سے عدالت کو آگاہ کیا۔
ایان علی کا نام پہلے سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر ای سی ایل سے نکالا گیا اس کے بعد سپریم کورٹ نے بھی انہیں کلین چٹ دے دی تھی مگر اس کے باوجود وزارت داخلہ کی جانب سے ان کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا گیا تھا جس کے خلاف ایان علی نے توہین عدالت کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔
سندھ ہائیکورٹ کا ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم *
توہین عدالت کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔ سیکریٹری داخلہ عارف احمد خان نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم پر ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا ہے۔
گزشتہ سماعت پر ایان علی کے وکیل کا کہنا تھا کہ بیرون ملک جانے کی اجازت نہ ملنے سے ایان علی کو 20 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے جس پر عدالت نے حکم دیا تھا کہ ایک روز میں سپریم کورٹ سے حکم امتناع نہ ملا تو ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکال دیا جائے۔
بیرون ملک پابندی سے ایان علی کو 20 کروڑ روپے کا نقصان ہوا: وکیل *
ایان علی سے گزشتہ سال مارچ میں بیرون ملک جاتے ہوئے اسلام آباد ایئرپورٹ پر تلاشی کے دوران 5 لاکھ ڈالر برآمد کیے گئے تھے جس کے بعد ملزمہ کو گرفتار کر کے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا مگر کچھ ماہ بعد انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔
ایان علی کیس کے اہم گواہ انسپکٹر اعجاز چوہدری کی بیوہ نے بھی راولپنڈی ہائیکورٹ میں ملزمہ کو شوہر کے قتل میں نامزد کرنے کی درخواست جمع کروا رکھی ہے۔