منگل, فروری 11, 2025
اشتہار

وزیر قانون کا پیکا ایکٹ میں ترمیم پر نظرثانی کا عندیہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیکا ایکٹ میں ترمیم پر نظر ثانی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا اگر سب کسی بات پر متفق ہوجائیں تو قانون کو دوبارہ دیکھا جاسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے پیکا ایکٹ میں ترمیم پر نظرثانی کا عندیہ دے دیا۔

نذیر تارڑ نے کہا کہ متعلقہ داخلہ ،اطلاعات کی وزارتیں اسٹیک ہولڈرز کیساتھ بات چیت کررہی ہیں، قانون میں تبدیلی کرنا پارلیمان کا اختیار ہے۔

وزیر قانون کا کہنا تھا کہ سب کسی بات پر متفق ہوئے تو قانون کو دوبارہ دیکھا جاسکتا ہے۔

خیال رہے پیکا ایکٹ قانون بن گیا ہے، 23 جنوری کو، قومی اسمبلی نے پی ای سی اے ترمیمی بل، 2025 منظور کیا، یہ ایک متنازعہ بل ہے جس کا مقصد پاکستان میں سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنا ہے۔

ترمیمی بل میں سیکشن 26 (اے) شامل کی گئی ہے، جس کے مطابق جو شخص جان بوجھ کر جھوٹی معلومات پھیلائے یا دوسروں کو بھیجے، جس سے معاشرے میں خوف یا بےامنی پیدا ہو، اسے تین سال تک قید یا 20 لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکیں گی۔

بل میں کہا گیا تھا کہ جو کوئی بھی جان بوجھ کر فیک نیوز پھیلاتا ہے، جو عوام اور معاشرے میں گھبراہٹ کا خرابی کا باعث بنے اس شخص کو 3سال قید یا 20 لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکیں گی۔

اس بل کے تحت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو اتھارٹی سے رجسٹر کروانا لازمی قرا دیا گیا ہے، جبکہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو عارضی یا مستقل طور پر بھی بند کیا جاسکے گا

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں