تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

جلاؤ گھیراؤ کرکے اداروں کو دباؤ میں لانا مناسب نہیں، وزیرقانون

اسلام آباد: وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ کا کہنا ہے کہ نیب حکام نے قانون کےمطابق کارروائی کی ہے ماضی میں آشیانہ کیس میں بلاکرصاف پانی کیس میں سزائیں دی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ حبس بے جا نہیں عمران خان کی گرفتاری قانون کے مطابق ہوئی، ایک سو نوے ملین کا معاملہ گزشتہ کابینہ سےپوشیدہ رکھاگیا۔

انہوں نے کہا کہ نیب حکام نے قانون کے مطابق کارروائی کی ہے ماضی میں آشیانہ کیس میں بلاکرصاف پانی کیس میں سزائیں دی گئیں۔

اعظم نزیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ضمانت خارج ہونے پرسپریم کورٹ سےبھی گرفتاریاں ہوتی رہیں جب وارنٹ موجود ہو تو کسی بھی جگہ سے کسی کی بھی گرفتاری ہوسکتی ہے، جلاؤگھیراؤ کرکے اداروں کو دباؤ میں لاکرفائدہ لینامناسب نہیں۔

ماضی کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر قانون کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے بیٹی کےساتھ جیل کاٹی جس میں عدالت نےبری کیاتھا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو اپنی کرپشن کا حساب دینا ہوگا،عطاتارڑ

وزیر قانون کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کے موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں وکلا کے ساتھ جو ہوا اس پر وزیر داخلہ سے بات کی ہے معاملے پر وہی زیادہ بہتر بتاسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی مختلف کیسز میں درخواست ضمانت دائر کرنے کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے تھے جہاں رینجرز نے انہیں القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا، ان کی گرفتاری عدالتی احاطے سے عمل میں لائی گئی۔

عمران خان کی گرفتاری پر پورے ملک میں کارکنان سمیت عوام کی بڑی تعداد سراپا احتجاج ہیں جبکہ کئی شہروں میں سرکاری املاک کو نذرآتش کرنے کے واقعات بھی موصول ہوئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -