اشتہار

اظہر علی اپنا آخری ٹیسٹ میچ یادگار نہ بنا سکے

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اظہر علی اپنا آخری ٹیسٹ میچ یادگار نہ بنا سکے اور آخری اننگ میں بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اظہر علی جو کراچی میں اپنے کیریئر کا آخری ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں تاہم ماضی میں پاکستان کی فتوحات میں نمایاں کردار ادا کرنے والے کھلاڑی کا جادو یہاں نہ چل سکا اور اپنی بیٹنگ سے وہ آخری ٹیسٹ میچ کو یادگار نہ بنا سکے۔

اظہر علی کراچی ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں صرف 45 رنز بنا سکے تھے جب کہ میچ کی دوسری اور اپنی آخری اننگ میں انہیں صفر کی خفت اٹھانا پڑی اور چار گیندیں کھیل کر وہ بغیر کوئی رن بنائے لیچ کو وکٹ دے کر بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔

- Advertisement -

اظہر علی نے 2010 میں آسٹریلیا کے خلاف اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا۔ سابق کپتان نے اپنے کیریئر میں 97 ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی اور 9 میچوں میں کپتانی کی۔ انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران 7142 رنز بنائے جس میں ایک ٹرپل، ایک ڈبل سمیت 19 سنچریاں اور 35 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ ان کا بیٹنگ اوسط 42 رہا۔

سابق کپتان ٹیسٹ کرکٹ میں ٹرپل سنچری بنانے والے چوتھے اور زیادہ رنز بنانے والے پاکستانی بلے بازوں میں بلے پانچویں نمبر پر ہیں۔ تاہم خراب فارم کے باعث انہیں انگلینڈ کے خلاف ملتان ٹیسٹ سے ڈراپ کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ سابق کپتان اظہر علی نے کراچی ٹیسٹ شروع ہونے سے ایک روز قبل پریس کانفرنس میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا جب کہ اس سے قبل وہ 2018 میں ون ڈے اور ٹی 20 فارمیٹ سے ریٹائرڈ ہوچکے ہیں۔

اظہر علی کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے کھیلنا اور قومی ٹیم کی کپتانی کرنا ان کے لیے بڑا اعزاز ہے۔ خواہش تھی کہ 100 ٹیسٹ کھیلتا لیکن اب یہ نہیں ہوسکتا۔

اظہر علی کو پی سی بی نے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ٹیسٹ میچ سے قبل سووینیئر بھی پیش کیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

مزید خبریں