ممئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما اور مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی کو قتل کرنے والے حملہ آوروں نے تفتیش کے دوران چونکا دینے والے انکشافات کر دیے۔
سلمان خان سے گہری دوستی رکھنے والے بابا صدیقی کو ممبئی میں ہفتے کی رات 9 بجے کے قریب بیٹے کے دفتر کے باہر 3 حملہ آوروں نے گولیاں مار کر قتل کیا جن میں سے دو زیرِ حراست ہیں۔
نیوز 18 نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ دوران تفتیش پولیس کو معلوم ہوا کہ حملہ آور بابا صدیقی پر حملے کیلیے دو ماہ سے تیاری کر رہے تھے اور انہوں نے مقتول اور اہل خانہ کیلیے مکمل ریکی کی تھی۔
بابا صدیقی کے قتل میں لارنس بشنوئی گینگ ملوث نکلا
تفتیش کے دوران حملہ آوروں نے بتایا کہ وہ مقتول کی نقل و حرکت پر ہر وقت نظر رکھے ہوئے تھے، انہیں اس بات کا بھی علم ہوگیا تھا کہ بابا صدیقی کے ساتھ کتنے سکیورٹی گارڈ ہوتے ہیں۔
پولیس کو شبہ ہے کہ حملہ آوروں کئی ماہ سے ممبئی میں ہی رہ رہے تھے، تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ انہیں مقامی طور پر کسی کی مدد حاصل تھی یا نہیں؟
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ بابا صدیقی کو قتل سے 15 روز قبل دھمکی ملی تھی جس کے بعد انہیں (Y) کیٹیگری کی سکیورٹی فراہم کی گئی تھی جو انہیں بدقسمتی سے حملے سے نہ بچا سکی۔