کراچی: ایم کیو ایم لندن کے رہنماء بابر غوری اور شمیم صدیقی کے بعد سینئر رہنماء امبر خان اور ڈاکٹر ندیم احسان نے بھی پارٹی رکنیت سے استعفے دینے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عزیزآباد میں ہونے والے واقعے کے بعد علی الصباح بابر غوری اور شمیم صدیقی نے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا بعد ازاں سینئر رہنماء امبر خان اور ڈاکٹر ندیم نے بھی پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی۔
اس موقع پر امبر خان کا کہنا تھا کہ کل جو کچھ یادگارِ شہدا پر ہوا اُس کا بے حد افسوس ہے، یہ لوگ صرف اپنی سیاست کررہے ہیں اور میں دوغلی سیاست کا حصہ نہیں رہ سکتی۔
بانی ایم کیو ایم کے پولیٹیکل ایڈوائزر ڈاکٹر ندیم احسان نے بھی پارٹی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے بانی متحدہ کے نظریے کو غلط قرار دیا اور کہا کہ میں مزید کام نہیں کرسکتا۔
ذاتی وجوہات کے باعث سیاست سے علیحدہ ہورہا ہوں، بابر غوری
بابرغوری کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم لندن سے ذاتی وجوہات کے باعث استعفیٰ دے رہا ہوں، متحدہ ایک ہی ہے جو لندن میں ہے، ایم کیو ایم پاکستان کا کبھی حصہ نہیں رہا۔
انہوں نے کہا کہ سب کو انتخابات لڑنے کی آزادی ہونی چاہیے، مہاجر محرومی کا شکار ہیں اگر ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کا انضمام ہوجاتا تو بہت اچھا ہوتا، میں ابھی فی الحال کسی گروپ یا پارٹی میں شامل نہیں ہورہا۔
دوسری جانب سابق وفاقی وزیر شمیم صدیقی نے اے آروائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی پالیسی سے اختلاف پر مستعفی ہورہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ لندن سے آنے والے خطابات کی زبان مناسب نہیں ہے اس سے مہاجرقوم کو نقصان ہورہا ہے۔
یاد رہے کہ ایم کیو ایم کی مخلوط حکومت میں بابرغوری وزیرپورٹ اینڈ شپنگ تھے اور ان کے دور میں کراچی پورٹ ٹرسٹ میں 900 سے زائد غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کیس سندھ ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے۔