تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

کمر کے درد میں مبتلا افراد کیلئے اہم خبر

کمر درد کا شمار ان امراض میں ہوتا ہے جس کا سامنا لوگوں کو سب سے زیادہ کرنا پڑتا ہے، ہر پانچ میں سے چار افراد کو عمر کے کسی بھی حصے کے دوران اس کا درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

لیکن اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ کمر درد سے چھٹکارے کا نہایت آسان طریقہ بتارہے ہیں جس کا بوجھ جیب پر بھی نہیں پڑتا کیونکہ یہ ایک آسان سی ورزش ہے۔

اس مرض میں طویل عرصے تک مبتلا رہنے والے ایک امریکی باشندے کرسٹوفر کین نامی ایک شخص نے ایک ایسی ورزش بتا دی ہے جس کے ذریعے اس کا کمر درد ہمیشہ کے لیے جاتا رہا۔

"نیوز ویک” کے لیے لکھے گئے آرٹیکل میں کرسٹوفر کین نے بتایا کہ اسے یہ درد اس وقت لاحق ہوا جب وہ کالج میں پڑھتا تھا اور دوستوں کے ساتھ چھٹیاں منانے کے لیے میکسیکو گیا۔

کرسٹوفر کین لکھتا ہے کہ میکسیکو میں سیرو تفریح کے دوران ہم نے خوب اچھل کود کی۔ میں 24فٹ کی بلندی سے ساحل کی ریت پر چھلانگیں لگاتا رہا۔ میں اسکول میں ایتھلیٹ رہا تھا، چنانچہ اتنا بلند جمپ میرے لیے کوئی بڑی بات نہیں تھی تاہم بے احتیاطی سے جمپ کرنے کی وجہ سے مجھے کمردرد کا مسئلہ لاحق ہوا جو آئندہ سالوں میں ایسا بڑھا کہ میرے لیے اپنے پیروں پر کھڑا ہونا دو بھر ہو نے لگا۔

اسکواٹ

کرسٹوفر کین نے لکھا ہے کہ اسے اس کے ایک چینی دوست نے ’سکواٹ‘(Squat)کے بارے میں بتایا جو ایک خاص قسم کی ورزش ہے۔ کرسٹوفر بتاتا ہے کہ میرا جسم اس ورزش کا عادی نہیں تھا۔ اس ورزش میں جسم کو ایک خاص پوزیشن میں تادیر برقرار رکھنا ہوتا ہے۔

ورزش

ابتداءمیں یہ میرے لیے بہت مشکل تھا اور مجھے کسی چیز کاسہارا لینا پڑتا تھا۔ بتدریج میں ورزش کا وقت بڑھاتا چلا گیا اور پھر سہارے کے بغیر 10منٹ تک اس پوزیشن میں رہنے لگا۔ اس عرصے میں مجھے پتا بھی نہیں چلا کہ میرا کمر درد کب ہمیشہ کے لیے غائب ہو گیا۔ اس کے بعد میں نے اس ورزش کو اپنا معمول بنا لیا اور آج تک مجھے کبھی کمر کا درد نہیں ہوا۔

Comments

- Advertisement -