منگل, مارچ 25, 2025
اشتہار

کیا فلسطینی خاتون سے شادی جرم ہے؟ امریکا میں گرفتار استاد بدر خان سوری کے والد کا سوال

اشتہار

حیرت انگیز

ورجینیا: شمالی ورجینیا میں پیر کے روز گرفتار ہونے والے بھارتی استاد بدر خان سوری کے والد شمشاد علی نے امریکی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بیٹے کا جرم یہ ہے کہ اس نے ایک فلسطینی خاتون سے شادی کی ہے۔

ڈاکٹر بدر سوری بھارت سے پوسٹ پی ایچ ڈی کے لیے امریکا میں مقیم ہیں، وہ امریکی جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے الولید بن طلال مرکز میں ’مسلم کرسچن انڈر اسٹینڈنگ ان واشنگٹن‘ سے بہ طور استاد وابستہ ہیں۔ انھیں امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی ایجنٹوں نے ان کے گھر کے باہر سے گرفتار کیا تھا۔

ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی کے ایک اسسٹنٹ سیکریٹری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ بدر سوری امریکا میں حماس کے پروپیگنڈے میں مصروف تھے اور یہود دشمنی میں سرگرم تھے، ان کے حماس کے مشتبہ دہشت گرد سے بھی تعلقات تھے۔

ان الزامات پر بدر سوری کے والد شمشاد علی کا کہنا ہے کہ بدر سوری کی شادی غزہ کی ایسی فلسطینی خاتون سے ہوئی ہے جس کے والد سابق فلسطینی وزیر اعظم کا سیاسی مشیر رہ چکے ہیں، بدر سوری کے سسر فلسطینی کاز کے حامی ہیں، اس ’جرم‘ میں میرے بیٹے کو گرفتار کیا گیا ہے۔


ٹرمپ نے امریکا میں لاکھوں تارکین وطن کی قانونی حیثیت منسوخ کر دی


انھوں نے کہا ’’میں پوچھتا ہوں کیا فلسطین کے ایشو پر بات کرنا یا کسی فلسطینی سے شادی کرنا جرم ہے؟ میرے بیٹے نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے، اس کی رہائی کے لیے بھارتی حکومت کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔‘‘

شمشاد علی خان سوری نے بتایا کہ ان کی بہو نے امریکا میں بھارتی سفارت خانے سے رابطہ کیا ہے تاکہ بھارتی سفارت خانے کی اس معاملے میں مدد مل سکے۔

واضح رہے کہ جارج ٹاؤن یونیورسٹی کی انتطامیہ بھی امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کے الزامات کی مسلسل تردید کر رہی ہے، امریکی ڈسٹرکٹ جج ورجینیا نے بدر سوری کے دلائل کے بعد امریکی انتظامیہ کے بدر سوری کو جبری ڈی پورٹ کرنے کی تیاری روک دی ہے، تاہم وہ ابھی زیر حراست ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں