ممبئی: بالی وڈ اسٹارز اکشے کمار اور ٹائیگر شروف کی فلم ’بڑے میاں چھوٹے میاں‘ کے ڈائریکٹر علی عباس ظفر کو اب تک فلم کا معاوضہ نہ ملنے کا انکشاف ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فلمساز علی عباس ظفر نے ’بڑے میاں چھوٹے میاں‘ کے پروڈیوسر واشو بھگنانی کے خلاف ڈائریکٹرز ایسوسی ایشن میں شکایت درج کروا دی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ پوجا انٹرٹینمنٹ نے انہیں اب تک 7.30 کروڑ روپے معاوضہ ادا نہیں کیا۔
شکایت ڈائریکٹرز ایسوسی ایشن کو پیش کی گئی جس نے 31 جولائی 2024 کو فیڈریشن آف ویسٹرن انڈین سین ایمپلائز (ایف ڈبلیو آئی سی ای) کو ایک خط بھیجا جس میں ان سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کو کہا گیا۔
ایف ڈبلیو آئی سی ای نے واشو بھگنانی کو ایک خط لکھا جس میں واجب الادا رقم کی وضاحت طلب کی گئی۔ تاہم پوجا انٹرٹینمنٹ نے علی عباس ظفر کے دعووں کی تردید کر دی۔
ایف ڈبلیو آئی سی ای نے درخواست کی کہ علی عباس ظفر اپنے دعوے کو سچ ثابت کرنے کیلیے ثبوت پیش کریں، لیکن اب ڈائریکٹر نے خاموش رہنے کا انتخاب کیا ہے اور میڈیا پر کوئی بیان نہیں دے رہے۔ علی عباس ظفر کو خدشہ ہے کہ اس طرح ان کی ادائیگی میں مزید تاخیر ہو سکتی ہے۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب واشو بھگنانی کے پروڈکشن ہاؤس کو مالی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہو۔
اس سے قبل ایف ڈبلیو آئی سی ای کے صدر بی این تیواری نے انکشاف کیا تھا کہ پوجا انٹرٹینمنٹ نے تین فلموں مشن رانی گنج، گنپتھ اور بڑے میاں چھوٹے میاں میں کام کرنے والے عملے کے ارکان کو 65 لاکھ روپے سے زیادہ کا معاوضہ ادا نہیں کیا۔