منگل, جنوری 28, 2025
اشتہار

رات کو بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ٹرین نہیں چلا سکتے، ریلوے حکام کا انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: ریلوے حکام کی جانب سے قومی اسمبلی کی سب قائمہ کمیٹی میں کئی انکشافات کیے گئے ہیں جن سے پاکستان میں ریلوے کی صورت حال کا پتا چلتا ہے۔

قائمہ کمیٹی میں ریلوے حکام نے انکشاف کیا کہ سیکیورٹی کے خدشات اتنے ہیں کہ رات کو بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ٹرین نہیں چلا سکتے، بلوچستان کے لیے ریلوے کو بہت زیادہ انوسٹمنٹ درکار ہے۔

ریلوے حکام نے بتایا کہ کوئٹہ کے ٹریک پر فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ چاہیے، روس سے پاکستان ریلوے کی کوئٹہ ٹریک پر بات چیت ہوئی ہے، روس کا کوئٹہ ریلوے ٹریک سے ماسکو تک ٹرین چلانے کا منصوبہ ہے، پاکستان اور روس اس معاملہ پر بات کر رہے ہیں۔

- Advertisement -

آج رمیش لال کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی سب قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں ممبر کمیٹی احمد سلیم نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے پہاڑوں پر ریلوے پہنچا دیا ہے اور ہم میدان میں ریلوے نہیں چلا پا رہے ہیں، ہماری سوچ سے زیادہ پاکستان کو لوٹا جا رہا ہے، چیئرمین کمیٹی نے کہا انگریز جو ٹرین اور ٹریک ہمیں دے کر گئے، ہم اس کو بھی چلا نہیں سکے۔

ریلوے حکام نے یہ بھی بتایا کہ فیصل آباد میں ریلوے کا پلاٹ لاگت لگوانے کے لیے بھیجا ہے، اس کو کمرشل استعمال کے لیے دینا ہے، ملک کے دیگر شہروں میں بھی یہ کام جاری ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ ریلوے کی مارکیٹنگ کمپنی ریڈیمپکو ہے، کمیٹی نے اگلی میٹنگ میں ریڈیمپکو کی 13 سالہ کارکردگی پر بریفنگ طلب کی۔

اجلاس میں لاہور شالیمار اسپتال کا ریلوے کی زمین پر 50 سال سے موجودگی کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، حکام نے بتایا کہ لاہور شالیمار اسپتال ریلوے کے 18 ایکڑ زمین پر قائم ہے، ممبر کمیٹی وسیم قادر نے سوال اٹھایا کہ کیا 1970 میں یہ زمین ریلوے نے پنجاب کو سرکاری اسپتال کے لے دی تھی؟ پنجاب حکومت نے ریلوے زمین پر اسپتال بنا کر پرائیویٹ کر دیا، کیا اس کا ایک آنا بھی نہیں دیا گیا؟

ریلوے حکام نے کہا کہ اس کے بدلے ہمیں ڈپٹی کمشنر 18 ایکڑ زمین دے دیں، لیکن پنجاب حکومت اس زمین کا 7 ارب روپے دینا چاہتی ہے، لیکن 50 سال کا کرایہ بھی پنجاب حکومت ریلوے کو دے۔ ممبر کمیٹی وسیم قادر کا کہنا تھا کہ شالیمار اسپتال میں تو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے کام ہو رہا ہے۔

اہم ترین

مزید خبریں