ڈھاکا: بنگلادیش میں طلبہ کا ایک اور مطالبہ منظور ہو گیا، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے استعفیٰ دے دیا، وہ حسینہ واجد کے وفادار سمجھے جاتے تھے اور گزشتہ برس ہی ان کی تعیناتی ہوئی تھی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش کے چیف جسٹس سپریم کورٹ عبید الحسن مستعفی ہو گئے ہیں، چیف جسٹس نے استعفیٰ وزارت قانون کو بھیج دیا، جو آج شام تک صدر مملکت شہاب الدین کو بھی بھیج دیا جائے گا۔
طلبہ تحریک کی جانب سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو آج ایک بجے تک مستعفی ہونے کا الٹی میٹم دیا تھا، آج صبح مظاہرین کی بڑی تعداد نے سپریم کورٹ کے احاطے میں جمع ہو کر احتجاج کیا، جس میں طلبہ اور وکلا کی بڑی تعداد شامل تھی۔
طلبہ کا کہنا تھا کہ عبوری حکومت کو غیر قانونی قرار دینے کے لیے فاشسٹ سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اگر چیف جسٹس مستعفی نہیں ہوئے تو ان کی رہائش گاہوں کا محاصرہ کر لیں گے۔
بنگلادیش، طلبہ تحریک نے چیف جسٹس سمیت ججوں کو بھی استعفے دینے کا الٹی میٹم دے دیا
واضح رہے کہ 5 اگست کو شدید عوامی احتجاج کے بعد بنگلادیش میں حسینہ واجد کے 15 سالہ اقتدار کا خاتمہ ہو گیا ہے، فوج کی جانب سے ان سے استعفیٰ لیے جانے کے بعد وہ اپنی بہن کے ہمراہ فوجی ہیلی کاپٹر میں ملک چھوڑ کر بھارت فرار ہو گئی تھیں۔ بنگلادیشی صدر کو شدید عوامی مطالبے پر پالیمنٹ کو بھی تحلیل کرنا پڑا، جس سے فوج کے قبضے کی قیاس آرائیوں نے دم توڑا، طلبہ تحریک کے مطالبے ہی پر نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو بنگلادیش کی عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا گیا۔