اسلام آباد : بزرگ تاجر رہنما جہانگیر اختر نے کہا ہے کہ تاجر برادری اقتصادی ترقی کی رفتار بڑھانے کے لئے بنگلہ دیش کا ماڈل اپنانے کی تجویز کی بھرپور اور غیر مشروط حمایت کرتی ہے۔
بنگلہ دیش جیسے اہداف حاصل کرنا مشکل ہے مگر ناممکن نہیں، جس کے لئے کاروباری برادری کا تعاون بنیادی حیثیت رکھتا ہے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی شرح نمو8.13 فیصد ہے جبکہ پاکستان کی تین فیصد سے کم ہے۔
اس کی کرنسی پاکستانی کرنسی سے مستحکم ، اسٹاک ایکسچینج کی مالیت تین گنا زیادہ جبکہ برآمدات تقریباً دگنی ہیں،بنگلہ دیش کی معیشت کا حجم تین سو ارب ڈالر ہے جو اگلے گیارہ سال میں 700ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت کا حجم 280ارب ڈالر تک سکڑا ہے جس میں وقت کے ساتھ مزید کمی آئے گی، پاکستان کی فی کس آمدنی میں تین سال میں تین سو ڈالر کی کمی جبکہ بنگلہ دیش کی فی کس آمدنی میں تین سو ڈالر کے اضافہ کا تخمینہ ہے۔