اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

بارسلونا کے شہری سیاحت کے خلاف احتجاج پر مجبور ہو گئے

اشتہار

حیرت انگیز

بارسلونا: سیاحت جہاں دنیا بھر میں ہر ملک کی معیشت کا ایک اہم حصہ ہوتا ہے، اور اسے فروغ دینے کے لیے نئی پالیسیاں ترتیب دی جاتی ہیں، وہاں اسپین کے شہر بارسلونا کے رہائشی اس سیاحت سے تنگ آ چکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسپین کے شہر بارسلونا میں سیاحت کے باعث بڑھتی مہنگائی نے لوگوں کی زندگی مشکل بنا دی ہے، اور وسیع پیمانے کی سیاحت کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور سیاحوں کی حد مقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔

احتجاج کے دوران مظاہرین نے ہوٹلوں پر بیٹھے سیاحوں پر واٹر گن سے پانی پھینکا، اور علامتی طور پر انھیں سیل کر دیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ سیاحوں کی آمد سے صرف ریسٹورنٹ اور ہوٹل والے کمانے میں مصروف ہیں، باقی شہری غربت میں دھنس رہے ہیں۔

- Advertisement -

سیاحت کے خلاف احتجاج پر مجبور رہائشیوں کا مطالبہ ہے کہ سیاح اپنے گھر واپس جائیں، بارسلونا کوئی بکاؤ نہیں ہے، مہنگائی ہونے کی وجہ سے کرائے بڑھتے جا رہے ہیں، اب بس بہت ہو گیا، ان سیاحوں کو واپس بھیجا جائے۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ اس شہر میں سیاحوں کی بجائے شہریوں کی فلاح کے بارے میں سوچنا ہوگا، کیوں کہ بارسلونا میں ہاؤسنگ کی لاگت میں گزشتہ دس برسوں میں 68 فی صد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ ’ماس ٹورازم‘ کے خلاف شروع اس تحریک نے جن مسائل کو ہدف بنایا ہوا ہے ان میں یہ ایک مرکزی مسئلہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سیاحت سے مقامی تجارت اور کام کے شرائط پر برے اثرات پڑ رہے ہیں، اور ان کے لیے کام ملنا مشکل ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ 150 سے زیادہ تنظیمیں اور سماجی تحریکیں اس احتجاج میں شریک ہیں۔ جب کہ ہفتے کی شام بارسلونا کی سڑکوں پر تقریباً 3 ہزار افراد نے شہر میں بڑے پیمانے پر سیاحت کے خلاف احتجاج کیا، مظاہرین نے ’’سیاحوں، گھر جاؤ‘‘ کے نعرے لگائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں