بدھ, ستمبر 18, 2024
اشتہار

سپریم کورٹ خود کسی کو پارٹی کے سرٹیفکیٹ نہیں بانٹ سکتا، بیرسٹر عقیل

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیراعظم کے قانونی امور کے مشیر بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ خود کسی کو پارٹی کے سرٹیفکیٹ نہیں بانٹ سکتا۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ سپریم کورٹ کے واضح حکم کے باوجود حکومت کا آئینی ترمیم کے معاملے میں آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات پر قائم ہوں کہ 41 ارکان آزاد ہیں، کوئی شخص سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے بعد عدالت کے ذریعے تبدیل نہیں کراسکتا۔

- Advertisement -

بیرسٹر عقیل نے کہا کہ سپریم کورٹ ازخود کسی کوپارٹی کےسرٹیفکیٹ نہیں بانٹ سکتا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی حکومت کے پاس آئینی ترمیم کےلیے دوتہائی اکثریت ہے۔

بیرسٹر عقیل نے تصدیق کی کل آئینی ترمیم پیش کردیں گے، بات پیرتک نہیں جائے گی۔

دوسری جانب پروگرام میں شریک پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عام طور پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر وضاحت نہیں مانگی جاتی لیکن الیکشن کمیشن نے 3 سے 4 ہفتے پہلے وضاحت منگی جس کا ہم نے جواب دیا، الیکشن کمیشن کی درخواست اور ہمارا جواب دیکھ کر فیصلہ دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا جو فیصلہ آیا ہے اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں، وقت کی اہمیت نہیں ہے کیا وضاحتی فیصلہ آئینی ترمیم کے بعد آتا؟

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ گزشتہ ہفتے عدالت کا نیا سال شروع ہوا ہے ججز آپس میں ملیں ہوں گے، ایک صورتحال پیدا ہوگئی اور نظر آ رہا تھا کہ حکومت غلط قدم اٹھا رہی ہے، جب غلط قدم اٹھایا جا رہا ہو تو کیوں سپریم کورٹ اپنی وضاحت نہ دے، سپریم کورٹ نے فیصلے کی وضاحت دے کر بالکل درست کیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں