اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ عمران خان نے میٹنگ میں شرکت نہ کرنے کی تائید کی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آج عمران خان سے مجھ سمیت 6 وکلا کی ملاقات ہوئی، بانی پی ٹی آئی نے جعفر ایکسپریس واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا کہ دہشتگردی کو ایک آواز ہو کر دبانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے میٹنگ میں شرکت نہ کرنے کی تائید کی ہے، حکومت سنجیدہ ہوتی تو آج بانی پی ٹی آئی باہر ہوتے اور اجلاس میں شرکت کرتے، ہم پارلیمنٹیرینز ہیں ہماری ملاقات اور لیڈرشپ کی ملاقات الگ بات ہے، ہمیں کل پتا چلا کہ آج میٹنگ ہونے والی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2018 میں قائم نااہل حکومت نے دہشتگردی کیخلاف جنگ سے حاصل ثمرات کو ضائع کیا، وزیر اعظم
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی 6 ماہ میں صرف 2 بار بیٹوں سے بات کروائی گئی، پی ٹی آئی چاروں صوبوں اور 70 فیصد آبادی کی جماعت ہے۔
پی ٹی آئی نے آج قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اہم اجلاس میں شرکت عمران خان سے ملاقات کروانے سے مشروط کی تھی۔ رات گئے ان کی پارلیمانی پارٹی اور سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں قومی سلامتی کمیٹی کے بند کمرہ اجلاس میں شرکت پر غور کیا گیا تھا۔
کمیٹی ارکان نے کہا تھا کہ عمران خان سے ملاقات کے بغیر اجلاس میں شرکت نہ کی جائے، جس کے بعد اجلاس میں طے پایا کہ اجلاس سے قبل حکومت بانی پی ٹی آئی کی پارٹی عہدیداروں سے ملاقات کرائے اور ملاقات نہ کروانے کی صورت میں اجلاس میں شرکت نہیں کی جائے گی۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا کہ قومی سلامتی سے جڑے معاملات پر عمران خان سے مشاورت ضروری ہے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے بھی اسپیکر ایاز صادق سے یہی مطالبہ کیا تھا۔ عامر ڈوگر نے تین پی ٹی آئی ارکان کی بانی سے ملاقات کا کہا تھا۔
دوسری جانب تحریک تحفظ آئین پاکستان نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ترجمان اخونزادہ حسین یوسفزئی نے کہا تھا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی، اس فیصلے میں پی ٹی آئی بھی شامل ہے، فیصلہ اپوزیشن کی مشترکہ مشاورت سے کیا گیا۔