تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

’بنگلا دیش کیخلاف افتخار احمد کو تیسرے نمبر پر آنا چاہیے تھا‘

آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ میں گزشتہ روز پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان میچ کھیلا گیا جس میں قومی کرکٹ ٹیم نے بنگال ٹائیگرز کو باآسانی 7 وکٹوں سے شکست دی۔

پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بنگلادیش کی پوری ٹیم 46 ویں اوور میں 204 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی، پاکستان نے بنگلادیش کا 205 رنز کا ہدف با آسانی 33 ویں اوور میں 3 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔

تاہم اب ورلڈ کپ میں رن ریٹ کی دوڑ شروع ہوگئی، پاکستان کے لیے اپنے بقیہ میچز بہترین رن ریٹ کے ساتھ جیتنا ضروری ہے، اگر ٹیم کل کا میچ پہلے 29 اوورز میں مکمل کرتی تو اس صورت رن ریٹ پلس ہوجاتا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by ARY News (@arynewstv)

اس سے متعلق پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی باسط علی نے کہا کہ بنگلادیش کے خلاف فخر زمان کے بعد چھکے لگانے کی پاور افتخار احمد میں تھی۔

انہوں نے کہا کہ بہترین رین ریٹ کے لیے کپتان کو اس وقت فیصلہ لینا چاہیے تھا، بیٹنگ آڈر میں تبدیلی کرتے ہوئے افتخار احمد کو تیسرے نمبر پر بھیجتے تاکہ گیم کم از کم اوورز میں مکمل ہوجاتا۔

سابق کھلاڑی باسط علی نے کہا کہ ہماری مینجمنٹ میں گیم سے متعلق آگاہی نہیں ہے، جب اوپنر کی وکٹ گری تو گیم ہاتھ میں تھا اس صورت میں چھکے لگانے والے بیٹرز کو بھیجنا چاہیے تھا۔

دسری جانب کامران اکمل نے کہا کہ بنگلا دیش کے خلاف پچ بہت اچھی تھی، عبداللہ شفیق کی پرفارمنس بہت اچھی ہے انہیں بھی تیزی سے کھیلنا چاہیے تھا، یہ گیم پاکستان کو 25 سے 26 اوورز میں ختم کرنا چاہیے تھا۔

Comments

- Advertisement -