سابق ٹیسٹ کرکٹر اور موجودہ تجزیہ کار باسط علی نے کہا ہے کہ شاہین شاہ کو شاہد آفریدی کی وجہ سے سزا دی گئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام اسپورٹس روم میں گفتگو کرتے ہوئے باسط علی نے کہا کہ میں کسی سے ڈرتا نہیں اور کھل کر کہتا ہوں کہ بنگلہ دیش کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ سے شاہین شاہ آفریدی کو سزا کے طور پر ڈراپ کیا گیا اور انہیں یہ سزا ان کے سسر شاہد آفریدی کی وجہ سے دی گئی۔
باسط علی نے کہا کہ جب پہلے ٹیسٹ میچ میں شاہین آفریدی نے 32، 33 اوور کرا لیے تھے۔ وہ ردھم میں آچکے تھے اور وکٹیں بھی لی تھیں تو پھر دوسرے میچ کے لیے انہیں ڈراپ کرنے کا کیا جواز تھا۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ پہلے تو ہم نے پچوں کی ریڈنگ ہی غلط کی۔ دونوں ٹیسٹ میچز کی پچز میں بہت فرق تھا۔ پہلے میچ میں دو اسپنرز کھلائے جانے چاہیے تھے مگر وہاں ایک بھی نہیں کھلایا۔ دوسرے میچ کی پچ فاسٹ بولرز کو سوٹ کر رہی تھی۔
باسط علی نے مزید کہا کہ اگر اس میچ میں شاہین شاہ اور نسیم شاہ دونوں ہوتے تو بنگلہ دیش 26 پر 6 کیا اگر 70 پر دو کھلاڑی بھی آؤٹ ہوتے تو دونوں بولرز پوری ٹیم کو 200 رنز کے اندر اندر چلتا کرتے۔
View this post on Instagram
ان کا کہنا تھا کہ دوسری اننگ میں 185 رنز کا ہدف کوئی بہت تر نوالہ نہیں تھا لیکن کپتان اپنے فیصلوں اور فیلڈ پلیسنگ سے آؤٹ کراتا ہے۔ اب پاکستان کے پاس قیادت کے لیے صرف ایک چوائس محمد رضوان کی صورت بچی ہے، اگر اسے کپتان بنایا جا سکتا ہے تو راتوں رات کوئی تبدیلی تو نہیں آئے گی، مگر موجودہ صورتحال میں کچھ بہتری ضرور آ سکتی ہے۔