سابق کرکٹر باسط علی نے کہا کہ ہم نے کسی نئے لڑکے کو نہیں آنے دینا، بہت اچھا ہوگا تو آئے گا! یہ ابھی سے نہیں چل رہا ہے یہ 80 کی دہائی سے چل رہا ہے۔
اے آر وائی کے اسپورٹس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 80 کی دہائی کی کرکٹ میں جو مڈل آرڈر کا بیٹر ہوتا تو وہ مڈل آرڈر بلے باز کو نہیں آنے دیتا تھا۔ جو اوپنر تھا وہ اوپنر کو نہیں آنے دیتا تھا، یہ چیز ہمیں وراثت میں ملی ہے۔
بدقسمتی سے ہم وہ چیز نہیں اپنا رہے جس کی جدید کرکٹ میں ضرورت ہے، ہمارا جو سسٹم چل رہا ہے 5، 6 سال والا ہے اور ہم اسی کے ساتھ چپکے ہوئے ہیں۔ ہم نے اپنے گیئر کو نہیں بدلنا۔
سابق ٹیسٹ پلیئر نے کہا کہ یہ چیز ابھی تک چل رہی ہے جو کہ بہت غلط ہے، ان کی بات پر میزبان کا کہنا تھا کہ اسے ختم کرنا بہت ضروری ہے، جس پر باسط علی کا کہنا تھا کہ کون کرے گا سبھی بورڈ آتے ہیں۔
باسط علی کا فٹنس کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارے یہاں بھی جتنے فزیو ہیں سب باہر کے ہیں مگر ہمارے یہاں ایسی ڈیولپمنٹ نہیں ہوتی ہے۔
فخر زمان ٹیم کے ساتھ ہیں اس سے پہلے شاہین آفریدی ٹیم کے ساتھ رہے تو کیا فائد ہوا، مائنڈ سیٹ بدلنے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ میں مثال دیتا ہوں کہ ہاکی جب گھاس پر ہوتی تھی تو ایشیا بادشاہ تھا مگر انھوں نے اسے تبدیل کردیا۔ اسی طرح ٹی ٹوئنٹی لا کر کرکٹ کو تبدیل کردیا گیا۔