تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بالا کوٹ اسکرپٹ: بھارتی وزیر نے لڑکیوں کے اسکول کو مدرسہ بنا دیا، کامیابی کے لیے پرانی تصاویر دکھا دیں

لندن: بالاکوٹ اسٹرائیک کو کامیاب قرار دینے والی بھارتی حکومت اور میڈیا کے جھوٹ کو ایک اور عالمی خبر رساں ادارے نے بے نقاب کردیا جس میں بتایا گیا کہ حکمراں جماعت نے برسوں پرانے لڑکیوں کے اسکول مدرسہ قرار دیا۔

بالا کوٹ کارروائی کے حوالے سے بھارتی حکومت تاحال ناکام ہے جسے اپوزیشن جماعتوں اور صحافیوں کی جانب سے ثبوت مانگنے پر بار بار ہزیمت کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔

بھارتی فضائیہ کے ائیرچیف مارشل نے پہلے کامیابی کا دعویٰ کیا اور پھر جب اُن سے ثبوت مانگے گئے تو انہوں نے یہ کہہ کر جان چھڑائی کہ ثبوت اور ہلاکتوں کی تعداد فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور وزرا سے بھی صحافیوں اور عوام سے سوالات کیے کہ اگر بالا کوٹ حملہ کامیاب تھا تو اُس کی تصاویر اور ثبوت فراہم کیے جائیں۔

مزید پڑھیں: بالاکوٹ حملہ ،برطانوی نیوزا یجنسی نے بھارتی دعویٰ جھوٹ قرار دے دیا

لوک سبھا کی اپوزیشن جماعتوں نے بھی بالا کوٹ اسٹرائیک کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی جھوٹ کا سہارا لے کر الیکشن میں فتح حاصل کرنا چاہتی ہے، اگر دعویٰ سچا ہے تو ثبوت فراہم کیے جائیں۔

یاد رہے کہ بھارتی حکومت اور فضائیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے کارروائی کے دوران جیش محمد کے کیمپ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ڈھائی سو سے 300 افراد مارے گئے۔

بھارتی حکومت ڈھٹائی کے ساتھ اپنی کامیابی کے دعوؤں پر ڈٹی ہوئی تھی تاہم گزشتہ روز برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے بھی حقیقت کی قلعی کھول دی۔

مزید پڑھیں: بالاکوٹ اسکرپٹ، مودی سرکار ثبوت دینے میں تاحال ناکام

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بالا کوٹ کی سیٹلائٹ تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کسی عمارت کو نشانہ ہی نہیں بنایا گیا، چار مارچ کی تصاویر میں بالاکوٹ میں کسی بھی عمارت کی تباہی کے کوئی آثار نظر نہیں اور نہ ہی کسی چھت یا کسی دیوار کو نقصان پہنچا ۔

تاہم اب برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی نے بھارتی وزیر کے دعوے کی تحقیق کی تو اُس میں یہ بات سامنے آئی کہ  شندلیہ گریراج سنگھ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جو تصاویر شیئر کیں اور جس مقام کو مدرسہ قرار دیا وہ حقیقت میں لڑکیوں کا برسوں پرانا اسکول ہے۔

 تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیرنےبرسوں پرانی تصاویربالاکوٹ مدرسہ قراردےکرسوشل میڈیاپرشئیرکردیں، مذکورہ تصاویر جبہ میں ممکنہ طورپرلڑکیوں کے اسکول کی ہیں۔

بی بی سی کی تحقیقاتی ٹیم کا کہنا تھا کہ دوسری تصویرمیں جوملبہ دکھایاگیا وہ بھی برسوں پرانا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی وزیرکی شیئرکردہ تصاویرمیں اوربھی بہت سےنقص ہیں لیکن بھارتی سوشل میڈیا صارفین بڑی تعداد میں یہ جعلی تصاویرشئیرکر کے خوش ہورہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان پر حملہ ڈرامہ تھا، پلوامہ حملہ میں مارے جانے والے فوجی کی والدہ کا بیان

واضح رہے کہ 26 اور 25  فروری کی درمیانی شب بھارتی طیاروں نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی تھی اور وہ جہاز کا ایمونیشن گرا کر فرار ہوگئے تھے۔

بعد ازاں بھارت کی حکمراں جماعت، فوجی ترجمان اور چیلنز نے بالا کوٹ حملے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ فضائیہ کی کارروائی میں 300 سے 350 سے افراد مارے گئے۔جبکہ حقیقت میں فیول ٹینک کے دھماکے سے درخت تباہ ہوئے تھے۔

Comments

- Advertisement -