بی بی سی نے بھارتی جھوٹ کا پردہ چاک کردیا، نریندر مودی، بھارتی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ناکامی پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بعد بی بی سی کی رپورٹ میں سوال اٹھایا گیا ہے کہ پہلگام جیسے سیاحتی مقام پر سیکیورٹی موجود کیوں نہیں تھی، پہلگام حملے کے بعد پولیس کم ازکم ایک گھنٹے بعد جائے وقوع پر پہنچی۔
بی بی سی نے مودی سرکار اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کردار پر کئی سوالات اٹھائے ہیں، صحافی انورادھا بھیسن نے بتایا کہ فورسز کو پہنچنے میں دیر ہوئی مگر چند گھنٹے میں ان کے پاس حملہ آوروں کی تصاویر تھیں۔
صحافی انورادھا بھیسن نے کہا کہ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد بھی کشمیر میں ایسے واقعات ہورہے ہیں۔
پہلگام حملے میں ہلاک سیلیش کی بیوہ شیتل کلاٹھیا تعزیت کےلیے آنے والے وزیر پر برس پڑی، وزیر کو کہا کہ آپ کے پاس بہت سی وی آئی پی کاریں ہیں لیکن ٹیکس دینے والوں کا کیا ہے۔
حملے کے وقت وہاں موجود شیتل نے کہا کہ 26 افراد پہلگام میں مارے گئے، وہاں نہ کوئی سیکیورٹی تھی اور نہ ہی میڈیکل ٹیم تھی، پہلگام واقعے میں بال بال بچ جانے والے پارس جین نے دعویٰ کیا کہ پہلگام میں نہ کوئی پولیس اہلکار تھا اور نہ ہی فوجی موجود تھا۔
بھارتی اخبار دی ہندو کے مطابق سی آر پی ایف کا کیمپ حملے سے 7 کلومیٹر دور جبکہ راشٹریہ رائفلز محض 5 کلومیٹر دور تھی۔