تازہ ترین

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے...

لمبی عمر پانا ہے تو خواتین یہ عادت اپنائیں

ایک نئی تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ جو خواتین زندگی کو مثبت لیتی ہیں اور مایوسی سے بچ کر ہمیشہ پرامید رہتی ہیں وہ طویل عمر پاتی ہیں۔

زندگی جہد مسلسل کا نام ہے اور ہمارے مذہب میں بھی مایوسی کو کفر سے تعبیر کیا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ حالات کیسے بھی انسان مایوس نہ ہو۔ اب امریکا میں ہونے والی تحقیق میں بھی مایوسی کے منفی اور پُرامید رہنے کے حوالے سے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔

یہ تحقیق ہارورڈ ٹی ایچ چین اسکول نے کی ہے جس کی سربراہ ہیامی کوگا کہتی ہیں کہ متنوع فیہ گروہوں اور بالخصوص خواتین میں بلند درجے کی امید، حوصلہ اور اعتماد ان کی زندگی کو غیرمعمولی طور پر بڑھاسکتا ہے۔ اگرچہ اس سے قبل نا امیدی کے کئی منفی اثرات پر تحقیق ہوتی رہی تھی لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ مثبت طرزِ فکرمثلاً اچھی امید سے تندرستی اور لمبی عمر کے راستے کھلتے ہیں اور بزرگ بھی اچھی صحت پاتے ہیں۔

امریکی جیریارٹرکس سیوسائٹی کے جرنل میں شائع تحقیق بتایا گیا ہے کہ انسان بالخصوص خواتین پرامید رہ کر 80 سے 90 برس تک بھی پہنچ سکتی ہیں۔ اس ضمن میں 1993 سے 1998 تک ایک لاکھ 59 ہزار سے زائد خواتین کو بھرتی کیا گیا اور مختلف سوالناموں سے 26 برس تک ان کا جائزہ لیا گیا، اس دوران ماہرین نے فالواپ بھی جاری رکھا جس سے معلوم ہوا ہے کہ مایوس خواتین کے مقابلے میں بہت پرامید رہنے والی 25 فیصد خواتین کی عمر میں 5.4 فیصد اضافہ دیکھا گیا ۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ زیر تحقیق خواتین میں سے پرامید رہنے والی 10 فیصد خواتین کی عمر 90 برس تک دیکھی گئی اور یہ مثبت رحجان ہر رنگ ونسل کی خواتین میں نمایاں تھا۔ تاہم ماہرین نے اس میں غذائی سرگرمیوں، ڈپریشن ، طرزِ زندگی، ورزش اور امراض کو بھی شامل کیا ہے۔

Comments

- Advertisement -