سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ میں ذہنی طور پر تیار ہوں کہ مجھے آج رات گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
الجزیرہ انگلش کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عدالت سے 18 مارچ تک حفاظتی ضمانت پر ہوں اور پولیس مجھے گرفتار کرنے 4 روز پہلے ہی پہنچ گئی، 18 مارچ سے پہلے پولیس کیسے وارنٹ لے کر آ سکتی ہے؟
عمران خان نے کہا کہ آج رات میری گرفتاری ہو سکتی ہے، رینجرز کو طلب کرلیا گیا ہے جیسے میں کوئی بڑا دہشتگرد ہوں، کل صبح تک کا انتظار کر رہے ہیں پھر وکلا عدالت میں وارنٹ گرفتاری کو چیلنج کریں گے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مجھ پر توشہ خانہ کا من گھڑت کیس کر اب یہ عدالت میں کیس لڑ بھی نہیں رہے، مجھ پر اب تک 80 مقدمات بنا دیے گئے، چند ماہ میں میرے خلاف مقدمات کی بھر مار کر دی گئی، مجھ پر غداری، قتل، دہشت گردی اور توہین مذہب کے مقدمے بنا دیے گئے۔
’ہم سپریم کورٹ سے کہیں گے کہ تمام مقدمات یکجا کر کے محفوظ جگہ پر سنے جائیں۔ سابق بھارتی وزیر اعظم نرسمہا راؤ کے خلاف مقدمے یکجا ہوئے۔ ان کی جان کو خطرہ تھا ایسا ہی خطرہ مجھے بھی ہے۔ ان پر بھی قاتلانہ حملہ ہوا تھا۔‘
’حال ہی میں دو بار عدالت میں پیش ہوا جہاں سکیورٹی نہیں تھی۔ حکومت خود تسلیم کرتی ہے کہ میری جان کو خطرہ ہے۔ ہم یہی کہہ رہے ہیں کہ کیسز یکجا کریں یا ویڈیو لنک سے پیشی کرائیں۔ مجھے گولی مارنے والا جیل میں ہے جس کی ویڈیو لنک سے پیشی ہو رہی ہے۔ میری جان کو خطرہ ہے اور مجھے عدالت پیش ہونے کا کہا جاتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ مجھے الیکشن مہم سے دور رکھنے کیلیے گرفتار کرنا چاہتے ہیں، حکومت پی ٹی آئی کی مقبولیت سے خوفزدہ ہے۔
انٹرویو میں ان کا مزید کہنا تھا کہ شروع میں لگا کہ ہماری حکومت کو گرانے کی سازش امریکا نے کی لیکن آگے جا کر معلوم ہوا کہ یہ ساری سازش سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے کی تھی۔