مسجد کے باہر سے ایک ایسے گداگر کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے صرف تین روز میں 10 لاکھ روپے سے زائد بھیک جمع کی۔
رمضان المبارک میں عبادات کے ساتھ خیرات، زکوٰۃ اور عطیات کا رجحان بھی عام دنوں کی نسبت زیادہ ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ ماہ مقدس پیشہ ور بھکاریوں کا سیزن بن گیا ہے اور وہ لاکھوں روپے اس مہینے سادہ لوح عوام کی جیبوں سے اپنی جعلی مجبوریاں بیان کر کے بٹور لیتے ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں شارجہ پولیس نے مسجد کے باہر سے ایک ایسے گداگر کو گرفتار کیا ہے جس نے صرف تین روز میں 14 ہزار درہم (پاکستانی کرنسی میں 10 لاکھ 67 ہزار روپے سے زائد) بھیک میں حاصل کیے۔
خلیج ٹائمز کے مطابق قانون نافذ کرنے والے حکام رمضان کے آغاز سے انسداد گداگری کے لیے کریک ڈاون کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق شارجہ پولیس نے مہم کے دوران ایک عرب شہری کو گرفتار کیا جو مسجد کے قریب بھیک مانگ رہا تھا۔
پولیس نے گداگر کو گرفتار کرنے کے بعد اس سے 14 ہزار درہم (پاکستانی 10 لاکھ روپے سے زائد) بھی برآمد کیے جس کے بارے میں ملزم نے بتایا کہ وہ اس نے تین روز میں بھیک مانگ کر جمع کیے ہیں۔
پولیس کی تحقیقات کے مطابق گرفتار ملزم غیر قانونی طور پر یو اے ای میں مقیم تھا۔
امارات پولیس کا کہنا ہے کہ یو اے ای میں گداگری ایک جرم ہے۔ اس جرم کے ارتکاب پر پانچ ہزار جرمانہ اور تین ماہ تک قید کی سزا ہے۔
گداگروں کو منظم کرنے یا امارات سے باہر بھرتی میں ملوث افراد کو چھ ماہ قید اور ایک لاکھ درہم جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اجازت نامے کے بغیر فنڈ جمع کرنے پر پانچ لاکھ درہم تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ انسداد بھکاری مہم کے دوران دبئی پولیس رمضان کے وسط تک 127 گداگروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے 50 ہزار درہم برآمد کر چکی ہے۔ اس مہم کے دوران مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو حراست میں لیا گیا۔
اس کے علاوہ یو اے ای پولیس نے پیشہ ور گداگروں کی ریا کاری کو عیاں کرنے کے لیے ایک آگہی ویڈیو بھی جاری کی تھی۔
رمضان میں بھکاریوں کی چاندی، 28 ہزار روپے فی گھنٹہ کمانے لگے!