منگل, جنوری 28, 2025
اشتہار

بیلاروس کے صدر لوکاشنکو نے ساتویں بار میدان مار لیا

اشتہار

حیرت انگیز

بیلاروس: بیلاروس کے صدر لوکاشنکو نے ساتویں بار میدان مار لیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیلاروس کے انتخابی حکام نے لوکاشنکو کو صدارتی انتخابات کا فاتح قرار دے دیا ہے، تاہم مغربی حکومتوں نے انتخابات کو دھوکا دہی کہہ کر اسے مسترد کر دیا ہے۔

ایگزٹ پولز کے مطابق الیگزینڈر لوکاشنکو نے ساتویں مدت کے لیے عہدہ سنبھالا تو 3 دہائیوں پر محیط ان کے اقتدار میں مزید 5 سال کا اضافہ ہو جائے گا۔ الیگزینڈر لوکاشنکو 87.6 فی صد ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں، دیگر امیدواروں میں سے کوئی بھی 5 فی صد سے زیادہ ووٹ حاصل نہیں کر سکا ہے۔

- Advertisement -

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیلاروس میں ووٹنگ نہ تو آزادانہ ہوئی ہے، نہ ہی منصفانہ، بیلاروس میں آزاد میڈیا پر پابندی اور حزب اختلاف کو جیل یا ملک بدری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے قریبی ساتھی لوکاشنکو 1994 سے ملک کی قیادت کر رہے ہیں۔

روس کی جانب سے یوکرین کو 757 فوجیوں کی لاشیں موصول

ملک کے مرکزی الیکشن کمیشن کے سربراہ ایگور کارپینکو نے پیر کی صبح ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’’آپ بیلاروس جمہوریہ کو مبارک باد دے سکتے ہیں، ہم نے ایک صدر منتخب کر لیا ہے۔‘‘ الیکشن حکام نے بتایا کہ انتخابات میں ٹرن آؤٹ 85.7 فی صد رہا، جس میں 6.9 ملین لوگ ووٹ ڈالنے کے اہل تھے۔

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک نے X پر پوسٹ کیا کہ ’’بیلاروس کے لوگوں کے پاس کوئی چارہ نہیں تھا۔ یہ ان تمام لوگوں کے لیے ایک تلخ دن ہے جو آزادی اور جمہوریت کے خواہاں ہیں۔‘‘ اپنے مخالفین کو جیل بھیجنے کے بارے میں پوچھے جانے پر، لوکاشینکو نے اتوار کو ایک نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ ’’انھوں نے اپنی قسمت کا انتخاب خود کیا ہے۔‘‘

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں