تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چلتی موٹرسائیکل پر لیپ ٹاپ کا استعمال، تصویر وائرل

ہمارے مشاہدے میں اکثر ایسے واقعات آتے ہیں جسے دیکھ کر ایک ہی خیال آتا ہے کہ شاید یہ بندہ بے وقوف ہے یا اس کو اپنی زندگی اور اپنوں کی تکلیف کا ذرا احساس نہیں۔

شہر کی مصروف شاہراہوں پر متعدد منچلے نوجوان اپنی موٹر سائیکل کے سائیلنسر نکال کر الٹے سیدھے کرتب دکھاتے ہوئے تیزی سے گزر جاتے ہیں۔

ان میں سے اکثر ذرا سی بے احتیاطی سے موت میں چلے جاتے ہیں یا پھر ہاتھ پاؤں تڑوا کر اسپتال میں پڑے رہتے ہیں اور کچھ زندگی بھر کی معذوری کا شکار ہوجاتے ہیں، جس کے ذمہ دار وہ خود ہیں دوسرا کوئی نہیں۔

سوشل میڈیا پر ایک ایسی ہی تصویر وائرل ہورہی ہے کہ جس میں ایک نوجوان چلتی ہوئی موٹر سائیکل پر لیپ ٹاپ کھول کر اس میں کچھ ٹائپ کررہا ہے۔

بھارت کے شہر بنگلورو کی مصروف شاہراہ پر قائم ایک پل کے اوپر یہ نوجوان رات کے گیارہ بجے کسی بھی خطرے سے بےنیاز ہوکر مزے سے لیپ ٹاپ استعمال کررہا ہے۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی اس تصویر کے نیچے کیپشن میں لکھا گیا ہے کہ بنگلور کا بہترین یا بدترین؟ اس تصویر پر صارفین نے اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

ہرشمیت سنگھ نامی صارف نے اپنی پوسٹ پر لکھا کہ اگر آپ کے باس آپ کو اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر ہر قیمت پر کام پورا کرنے کیلئے آپ کو خوفزدہ کرتے ہیں تو یہ وقت آپ کے لیے دوبارہ سوچنے کا ہے۔

بیشتر صارفین نے اس بات سے اتفاق کیا کہ لیپ ٹاپ کو اس طرح سے استعمال کرنے کا خیال بالکل بھی محفوظ نہیں ہے تاہم انہوں نے سوال کیا کہ کیا وہ شخص واقعی کام کر رہا تھا؟۔

کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ باس پر یہ الزام لگانا درست نہیں ہے کیونکہ ہوسکتا ہے اس نوجوان نے وقت پر اپنے حصے کا کام ختم نہیں کیا ہو۔

ایک اور صارف نے کہا کہ اس قسم کی حرکت کو حماقت کہا جاتا ہے، ایسے کام کرنے سے روکنا ضروری ہے اور اگر وہ اپنا تفویض کردہ کام کر نہیں پایا تب بھی اس عمل کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔

Comments

- Advertisement -