واشگنٹن: امریکی صدر جوبائیڈن کا غزہ پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہولناک جانی نقصان پر غمزدہ ہوں۔
امریکی صدر جوبائیڈن کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہنا تھا کہ اسپتال پرحملے کی خبر سنتے ہی اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور اسرائیل کے وزیراعظم سے بات کی۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی قومی سلامتی ٹیم کو غزہ میں اسپتال حملے کی معلومات لینے کی ہدایت کی ہے۔
I am outraged and deeply saddened by the explosion at the Al Ahli Arab hospital in Gaza, and the terrible loss of life that resulted. Immediately upon hearing this news, I spoke with King Abdullah II of Jordan, and Prime Minister Netanyahu of Israel and have directed my national…
— President Biden (@POTUS) October 17, 2023
انہوں نے کہا کہ ہم اس سانحے میں جاں بحق یا زخمی مریضوں، طبی عملے اور دیگر بے گناہوں کے لیے سوگوار ہیں۔ بائیڈن نے کہا کہ امریکا تنازعات کے دوران شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے واضح طور پر کھڑا ہے۔
دوسری جانب حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اسپتال پر اسرائیلی بمباری کا ذمہ دار براہ راست امریکہ کو قرار دے دیا اور اپیل کی دنیا اسرائیلی قبضے کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
حماس رہنمااسماعیل ہنیہ نے اسرائیل کے اسپتال پر حملے کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ غزہ کے اسپتال پر مہلک اسرائیلی حملے کا ذمہ دار امریکا ہے، امریکا نے اسرائیلی جارحیت کو تحفظ فراہم کیا ہے۔
اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ امریکا نے اسرائیل کو پوری طرح سہارا اور تحفظ دے رکھا ہے، اس کی وجہ سے اسرائیل اندھا دھند کبھی گھروں، مسجدوں، اسکولوں پر اور ہسپتالوں پر بھی بمباری کر رہا ہے۔
حماس کے سربراہ نے کہا کہ ہمارا دشمن درحقیقت اپنی شکست دیکھ چکا ہے اور بوکھلا کر ایسا کر رہا ہے، اس حملے نے اسرائیل کی بربریت اور اس کی شکست کی تصدیق کردی ہے۔