واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے فلسطین میں امن کے لیے نئی فلسطینی اتھارٹی کے قیام کا مطالبہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق واشنگٹن پوسٹ میں شائع مضمون میں صدر بائیڈن نے لکھا کہ غزہ اور مغربی کنارے کو نئی فلسطینی اتھارٹی کے تحت ہی ایک ہونا چاہیے۔
انھوں نے لکھا جیسا کہ ہم امن کے لیے کوشش کر رہے ہیں، غزہ اور مغربی کنارے کو ایک واحد انتظامی ڈھانچے کے تحت ہی از سر نو فلسطینی اتھارٹی کے تحت جوڑ دیا جانا چاہیے، کیوں کہ ہم سب دو ریاستی حل کے لیے کام کر رہے ہیں، جو اسرائیلی اور فلسطینی عوام کی طویل مدتی سلامتی کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے۔
#UPDATE Gaza and the West Bank should eventually be "reunited” under a "revitalized” Palestinian Authority, US President Joe Biden has said in an opinion piece, as questions swirl over the future of the region amid Israel’s war on Hamas.
Read more ⬇️https://t.co/OEZsbFz0cO
— AFP News Agency (@AFP) November 18, 2023
جو بائیڈن نے واضح کیا کہ نہ تو غزہ کو دوبارہ دہشت گردی کے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال ہونا چاہیے، نہ ہی غزہ سے فلسطینیوں کی زبردستی نقل مکانی ہونی چاہیے، اس پر اسرائیل کی جانب سے دوبارہ قبضہ بھی نہیں ہونا چاہیے، نہ محاصرہ یا ناکہ بندی، اور علاقے میں کوئی کمی نہیں ہونی چاہیے۔
فلسطینی صدر محمود عباس کا امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سی این این کو انٹرویو میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کی ذمے داری اٹھانے کے قابل نہیں، امریکی صدر کے مؤقف کے بعد فلسطین اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کا سیاسی مستقبل بھی داؤ پر لگنے کا خدشہ ہے۔