اسلام آباد: تاجروں کو شناختی کارڈ کی شرط اور فکس ٹیکس نظام کے نفاذ پر ریلیف دینے کے امکان کے بعد حکومت اور تاجر برادری کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حکومت اور تاجروں میں ڈیڈ لاک پر درمیانی راستہ نکالنے پر اتفاق رائے متوقع ہے، جس کے بعد تاجر برادری احتجاج ختم کرسکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی تاجروں پر فکس ٹیکس رجیم نافذ کرنے پر مشاورت مکمل ہوگئی، فکس ٹیکس سے ٹیکس ادائیگی میں موجودہ شرح کی نسبت15سے20گنا اضافہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق فکس ٹیکس کے نفاذ سے تاجروں سے ٹیکس وصولی ڈیڑھ سوارب تک ہوجائے گی، 150 مربع فٹ کی دکان یا ریٹیلر پر20سے25ہزار سالانہ ٹیکس لگانے کی تجویز پیش کی گئی۔
برآمد کنندگان کی مالی وسائل سے متعلق مشکلات کا ازالہ کریں گے، عبدالحفیظ شیخ
’ٹیکس کی شرح دکان کی حیثیت، مقام اور دیگر معاملات دیکھ 50ہزار تک بڑھائی جاسکتی ہے، فکس ٹیکس رجیم میں شامل ہونے والے تاجر ستمبر سے دسمبر اپناٹیکس ادا کیا کریں گے‘۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ایک ہزار مربع گز سے زائد پر مشتمل دکان کو نارمل ٹیکس رجیم میں رجسٹر کیا جائے گا۔
دوسری جانب مشیرخزانہ عبدالحفیظ نے کہا ہے کہ تاجروں کے ساتھ بہت اچھی میٹنگ ہوئی ہے، معاملے کو بہترانداز میں حل کرنا چاہتے ہیں، چاہتے ہیں تاجر بھی خوش ہوں اور حکومت کے مقاصد بھی پورے ہوجائیں۔