بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

پولیس کے ہاتھوں گرفتار ’بلال ٹینشن گروپ‘ کے 2 کارندوں کے انکشافات

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: گارڈن پولیس کے ہاتھوں گرفتار بلال ٹینشن گروپ کے 2 کارندوں نے تفتیش کے دوران اہم انکشافات کیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گارڈن پولیس کے ہاتھوں گرفتار بلال ٹینشن گروپ کے 2 کارندوں نے تفتیش میں اعتراف کیا کہ ان کا گروہ میں 10 سے 12کارندوں پر مشتمل ہے، تمام ملزمان افغان باشندے ہیں اور افغانستان آتے جاتے رہے ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ گروہ نے ایم پی آر اسلامیہ کالونی کی پہاڑی پر ٹھکانہ بنایا ہوا تھا جہاں انہوں نے کم عمر بچوں کو پولیس، رینجرز کی نگرانی پر رکھا ہوا تھا، بچے ملزمان کو  پولیس، رینجرز کی آمد و رفت کی اطلاع دیتے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان صبح کے اوقات میں مختلف علاقوں میں واردات کرتے تھے ان کا زیادہ تر نشانہ طلبہ اور آفس جانے والے افراد ہوتے تھے، گروہ روزانہ کی بنیاد پر 20 سے 25 موبائل چھینتا تھا۔

ملزمان نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا کہ 100 موبائل جمع ہونے پر پیک کر کے بس میں سوات بھجوائےجاتے تھے، پھر وہاں سافٹ ویئر انجینئر ملزم حسین اور اس کے بھانجے کو بیچے جاتے تھے۔

پولیس نے بتایا کہ گروہ میں شامل سہولت کار ملزم حسین  کی سوات میں موبائل شاپ ہے، ملزم حسین موبائل فون کے آئی ایم ای آئی نمبر تبدیل کر کے اسے مہنگے داموں میں بیچتا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ ملزمان تھانہ پریڈی کی حدود میں جیولری شاپ میں ڈکیتی میں ملوث ہیں اس کے علاوہ 16 مئی کو منگھو پیر میں ماربل فیکٹری میں بھی واردات کی تھی۔

پولیس نے مزید بتایا کہ گروہ نے 10 اکتوبر کو پیرآباد میں پولیس پارٹی پر فائرنگ کی تھی، پولیس نے مقابلے کے بعد 2 ملزمان بلال ٹینشن اور ذیشان کو گرفتار کیا تھا،  فائرنگ کے تبادلے کے بعد ملزم نعمت اللہ فرار ہوگیا تھا۔

اہم ترین

افضل خان
افضل خان
افضل خان اے آر وائی نیوز سے وابستہ کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں