تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

گواہی دیتا ہوں شہباز شریف نیک نیتی سے کام کررہے ہیں، بلاول بھٹو

اسلام آباد : وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ شہباز شریف جس نیت سے کام کرتے ہیں میں اس کی گواہی دینے کو تیار ہوں، وہ ن لیگ سے زیادہ شاید پی پی کے وزیراعظم ہیں۔

یہ بات انہوں نے قومی اسمبلی میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ یاروں کا یار ہے، ہمارے لئے وقت کا سیاسی یار مسلم لیگ نواز ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اپوزیشن کے دنوں میں تھوڑا بہت شہباز شریف کو جانتا تھا اب زیادہ جانتا ہوں، شہباز شریف جس نیت سے کام کرتے ہیں میں اس کی گواہی دینے کو تیار ہوں، پاکستان کو مسائل سے نکالنا ہے تو دن رات محنت کرنا ہوگی، وزیراعظم شہباز شریف دن رات محنت کررہے ہیں، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ وزیراعظم کے ہاتھ مضبوط کریں۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمارے ملک میں آئین توڑا گیا لیکن ہم نے چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹوئیٹر اور فیس بک کچھ بھی بند نہیں کیا،9مئی واقعات کے بعد ہمارےدل میں کوئی نرمی نہیں، اگرعوام سے سچ نہیں بولیں گےتو ان کا اعتماد اٹھ جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جھوٹ پر مبنی سیاست چیئرمین پی ٹی آئی کررہا تھا اور ہماری کریڈیبلٹی اور سیاست کو نقصان پہنچارہا تھا، انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لیے بغیر کہا کہ امریکا میں بھی ایساہی ایک سیاست دان تھا وہ بھی ایساہی کررہا تھا،جب اس سیاستدان نےاداروں پرحملہ کرناشروع کیا تو سب کیخلاف ایکشن ہوا، پارلیمان پر حملہ آور ہوا تو سابق امریکی صدر کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کردیا گیا تھا ہم امریکا سے بھی زیادہ جمہوری بن گئے ہیں کیونکہ نہ اس کا ٹوئٹر بند کیا نہ ہی فیس بک پیج۔

بھارت اور امریکا کے مشترکہ اعلامیہ پر انہوں نے کہا کہ دفترخارجہ اس پر اپنا ردعمل دے گا، پاکستان کیلئے ضروری ہے کہ دنیاوی سیاست سے دور رہےاور اندرونی حالات پر توجہ دے، پاکستان کو پہلے اندرونی صورتحال درست کرنا ہوگی پھرعالمی معاملات کا مقابلہ کرسکیں گے۔

 

Comments

- Advertisement -