کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ ملک کی مشکلات کا حل جمہوری حکومت نکال سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو ساراوان ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے خودکش دھماکے میں شہید سراج رئیسانی کی شہادت پر اہلخانہ سے تعزیت کی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سراج رئیسانی بہادر خاندان سے تعلق رکھتے تھے، وہ پاکستان کا جھنڈا لہراتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تاریخ رہی ہے مشکلات کا مقابلہ کرتے ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ بلوچستان کے عوام دہشت گردی سے متاثر ہیں، کالعدم جماعتوں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دینا آئین کی توہین ہے۔
بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پسماندہ علاقوں پر توجہ دی ہے، انتہا پسندی اور دہشت گردی پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ پیپلز پارٹی کے منشور میں غریبوں کے لیے بہت پروگرام ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات میں مساوی مواقع فراہم نہیں کیے جا رہے۔ عمران خان کے یوٹرن کو فالو نہیں کر سکتا، وہ دوسروں کے بارے میں بہت باتیں کرتے ہیں۔ عوام اب دوسروں کی باتوں پر نہیں چلتی۔ خیبر پختونخواہ میں 90 دن میں کرپشن ختم نہیں ہوئی۔
بلاول نے کہا کہ ہم نے پشاور دھماکے کے بعد اپنی الیکشن مہم منسوخ کی۔ ہمارے بینر جھنڈے اتارے جارہے ہیں کالعدم پارٹیوں کے موجود ہیں۔ سنہ 2013 میں دہشت گردوں نے اچھی اور بری پارٹیوں کا اعلان کیا۔ دہشت گردوں نے 2018 میں بھی مخصوص ٹارگٹ کیے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان اور عراق میں الیکشن ہوسکتے ہیں تو پاکستان میں بھی ہو سکتے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے سوات آپریشن کے لیے پارلیمان کو متحد کیا تھا، صوبوں کو وسائل کی ضرورت ہے۔ بلوچستان کے مسائل کو صوبائی اور قومی سطح پر حل کرنا ہے، ہمارے منشور پر جو عمل کر سکتا ہے اس سے اتحاد ہو سکتا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔