کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومتی ٹیم میں اہلیت ہی نہیں، پیپلز پارٹی کے مسترد شخص کو لگایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے ڈاؤ میڈیکل یونی ورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں بون میرو ٹرانسپلانٹ یونٹ کا افتتاح کیا، انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا استحقاق ہے کہ وہ جسے چاہے وزیر بنائیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ملک میں استحکام بہت ضروری ہے، وزیر اعظم جسے چاہے وزیر بنا سکتے ہیں، تاہم وزیر خزانہ کو اچانک ہٹانا بے عزتی کی بات ہے، حکومتی ٹیم میں اہلیت ہی نہیں، پیپلز پارٹی کے مسترد شخص کو لگایا گیا۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کی کوئی سمت نہیں ہے، آئی ایم ایف کے پاس جانا تھا تو پہلے فیصلہ کر لیتے، پی ٹی آئی نے کالعدم تنظیموں کے تعاون سے الیکشن لڑا، پاکستان کے بچوں کا مستقبل بچانے کے لیے انتہا پسندی سے بچنا ہوگا، پہلے ہی کہا تھا وہ ملک نہیں چلا سکتے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان سندھ اور تھر میں بن رہا ہے، سندھ میں ہم اسپتال بنا رہے ہیں، اٹھارویں ترمیم کو ختم کر کے سب کچھ مرکز منتقل کرنے کی سازش ہے، سازشیں نا کام ہوں گی، یہ شہید بھٹو کا آئین ہے، آپ نظام بدلنے کے بجائے خود کو بدلیں۔
انھوں نے کہا کہ اپنے حقوق وفاق سے چھین کر رہیں گے، وفاق کی جانب سے سندھ کو 50 فی صد کم پیسا ملا ہے، کم پیسے کے با وجود عوام کی خدمت کرتے رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: سندھ گورنمنٹ اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے لڑکی انتقال کرگئیگے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمارے صحت کے شعبے کا اسٹرکچر کچھ کم زور ہے، اسے مزید بہتر کرنا ہے، پبلک سیکٹر میں کڈنی، لیور اور بون میرو سینٹرز کا قیام کام یابی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ گمبٹ میں جو اسپتال قائم ہوا وہ سندھ حکومت کی کامیابی ہے، اسی طرح جے پی ایم سی (جناح اسپتال) کی بہتری اور سائبر نائف سینٹر قائم ہونا بھی ایک کام یابی ہے، ہم نے سندھ کے ہر سرکاری اسپتال کو بہتر سے بہتر بنانا ہے۔
قبل ازیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے شعبہ صحت میں بھرپور کام کیا ہے، ہم پرائمری صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، خدمات کے باعث سندھ کے عوام نے تیسری مرتبہ ہمیں منتخب کیا۔