اشتہار

آمر کے بیٹے کا مستقبل آمریت اور سلیکٹڈ دور میں ہی ہوسکتا ہے، بلاول بھٹو

اشتہار

حیرت انگیز

وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کسی آمر کے بیٹے کا سیاسی مستقبل نہیں ہوسکتا، ان کا سیاسی مستقبل تب ہے جب آمرانہ اور سلیکٹڈ دور ہے۔

وفاقی وزیر خارجہ نے  قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں جمہوری اور آئینی بحران بھی دیکھا، آمریت بھی دیکھی، ہم نے آمروں کا مقابلہ کرکے جمہوریت کو قائم کیا ہے، نالائق وزیر اعظم مسلط کیاگیا جس نے اپنے ہاتھ سے معیشت کا گلا گھونٹا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسوقت عوام تاریخی معاشی بحران، مہنگائی، بیروزگاری کا مقابلہ کر رہے ہیں، ہمیں بہت سے مسائل کا سامنا ہے ایک نالائق وزیر اعظم نے اپنے ہاتھوں سے پاکستان کو دیوالیہ کی طرف دھکیلا ہے۔

- Advertisement -

وزیر خارجہ نے کہا کہ افسوس ہےدہشتگردوں نے ایک بار پھر اپنا سر اٹھایا ہے، اسی نالائق وزیر اعظم نے پاکستان کو پھر دہشتگردی کی آگ میں جھونک دیا، عوام، فوجی، سیاسی قائدین نے ایک قوم بن کر دہشتگردوں کا مقابلہ کیا ہم نے ملکر پاکستان کو ان دہشتگردوں سے پاک کیا تھا یکن بدقسمتی سے ایسا وزیر اعظم مسلط کیاگیا جس نے عوام کی پیٹھ کے پیچھے یہ فیصلہ کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ انھوں نے از خود فیصلہ کیا وہ اے پی ایس کے دہشتگردوں کو معاف کر دینگے، اس قسم کے دہشتگردوں کو نالائق وزیراعظم نے معاف کیا اور جیل سے رہا کرایا، جو افغانستان میں رہ رہے تھے ان دہشتگردوں کو اٹھا کر کے پی میں لے آئے، قبائلی علاقوں کے عوام نے دہشتگردوں کا مقابلہ کیا اسکی مثال نہیں ملتی۔

’اس معاشی بحران کے پیچھے یہ سلیکٹڈ وزیراعظم ہے، اس دہشتگردی، سیکیورٹی بحران کا سامنا ہے تو اس کے پیچھے بھی یہ سلیکٹڈ وزیر اعظم ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پہلی بار جمہوریت کی بحالی کی وجہ سےمعاشی ترقی ہوئی، سی پیک سے معاشی دور شروع ہوا جس کی مثال نہیں ملتی، ہم نے چارٹر آف ڈیمو کریسی کیا، 18ویں ترمیم سے 1973 کے آئین کو بحال کیا، ہم نے صوبوں کو اپنے وسائل کے مالک بنایا۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط ہوئے تو غیر جمہوری قوتوں نے ہائبرڈ جنگ شروع کی، سیاستدانوں پر یہ حملہ ہرطرف سے ہورہا تھا، ایک ایک سیاسی لیڈر کی میڈیا کے ذریعے کردار کشی کی گئی، اب جو بحران ہمارے سامنے  پیدا ہوا اس کا ذمہ دار کون ہے؟۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 1996 میں حمید گل سلیکٹڈ کو انگلی پکڑ کر لیکر آئے، ہمارے اتحادی بھول جاتے ہیں کہ ایک افتخار چوہدری صاحب تھے، چیف جسٹس کی آمریت کی روایت افتخار چوہدری نے قائم کی، وہ بھی اس ہائبرڈ جنگ میں شامل تھا، ان کا مقصد جمہوریت اور چارٹر آف ڈیموکریسی کو ختم کرنا اور جمہوریت کو بدنام کرنا تھا۔

’اس کرکٹر کو سیاست میں لایاگیا جس کا نام عمران خان نیازی ہے، کچھ آئنسٹائن ملک کے فیصلے  کرتے، اسٹریٹجک ایسٹ بناتے اور وہ گلے پڑجاتے ہیں، ہم نے غیر جمہوری طریقے سے اس وزیر اعظم کو نہیں نکالا، ہم اس وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد لیکر آئے‘۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی جماعتیں یہاں بیٹھی ہیں وہ شریفوں کی سیاست کرتی ہیں، ایسا نہیں ہوسکتا کہ آئین توڑا جائے اور غیرملکی سازشیں کی جائیں اور ہم خاموش رہیں، ہمیں عوام کو بتانا چاہیے کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے، سابق آرمی چیف نے کہا ماضی میں اسٹیبلشمنٹ مداخلت کرتی تھی، سابق آرمی چیف نے کہا ہم آئندہ ایسا کام نہیں کرناچاہتے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کوئی تو وجہ ہے جو بھی آمر تھے ان کی اولادیں آج پی ٹی آئی میں ہیں، کسی آمر کے بیٹے کا سیاسی مستقبل نہیں ہوسکتا، ان کا سیاسی مستقبل تب ہے جب آمرانہ اور سلیکٹڈ دور ہو جب پاکستان جمہوریت کی طرف جاتاہے تو انکی سیاست ختم ہو جائیگی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ چیف جسٹس نے کس قانون کے تحت ڈیم فنڈ  جمع کئے، کس قانون کے تحت چیف جسٹس نے مہم چلوائی، یہ لوگ فرعون کی طرح بیٹھے اپنی مرضی کا آئین چاہتے ہیں، یہ فیصلے جب لکھتے ہیں تو آئین توڑتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں