منگل, جنوری 28, 2025
اشتہار

وہ جوتے جو ایک سال کے اندر خود بخود تحلیل ہوجائیں گے

اشتہار

حیرت انگیز

سمندری آلودگی اس وقت ایک بڑا مسئلہ بن چکی ہے جس سے آبی حیات سخت خطرے میں ہے اور اس سے ہمارا فوڈ سائیکل بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

پانی کے ذخائر کو آلودگی سے بچانے کے لیے امریکی سائنس دانوں نے ایسے ماحول دوست جوتے تیار کیے ہیں جن کی تیاری میں کسی بھی قسم کے پیٹرولیم سے بنے کیمیائی مادوں کے بجائے سمندری کائی سے کشید کردہ تیل استعمال کیا گیا ہے۔

بلیو ویو کے نام سے پیش کیے گئے یہ ماحول دوست جوتے ایک سال کے اندر اندر تحلیل ہو کر ختم ہوجاتے ہیں۔

ان جوتوں کو تیار کرنے والے یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بلیو ویو جوتے سازی کی صنعت میں انقلابی پیش رفت کے حامل ہیں کیوں کہ ان میں پیٹرولیم پلاسٹک کے بجائے پودوں سے حاصل کی گئی پلاسٹک استعمال کی گئی ہے۔

یہ جوتے بائیو ڈی گریڈ ایبل مادے سے تیار کیے گئے ہیں اور یہ پائیداری کے ساتھ ماحولیاتی ذمے داری بھی پوری کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ یہ جوتے ہمارے آبی ذخائر اور سمندوں سے پلاسٹک کی آلودگی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

بلیو ویو کی تیاری کے بارے میں ماہرین نے بتایا کہ ان جوتوں کی تیاری کے لیے سمندری کائی سے کشید کردہ تیل کو ایک خاص کیمائی عمل سے گزارا گیا ہے، جس کی بدولت اس سے بننے والے تلوے ایک سال کے اندر اندر بے ضرر مادے میں تبدیل ہو کر خود بخود تحلیل ہوجاتے ہیں۔

اس پلاسٹک میں موجود خردبینی جاندار سطح زمین پر ایک سال جبکہ زیر آب اس جوتے کو 6 ماہ میں تحلیل کرسکتے ہیں۔

بلیو ویو کے اوپری حصے کو مکمل طور پر ماحول دوست کپاس کے ریشوں سے تیار کیا گیا ہے،

بلیو ویو کو دو خوبصورت رنگوں ونٹیج بلیک اور سینڈ ڈیون میں 135 ڈالر (25 ہزار پاکستانی) کی قیمت پر فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ ہر عمر کے بچوں اور بڑوں کے لیے یکساں قیمت پر دستیاب ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں