بھارت میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما کے کمسن بیٹے کی ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں لوک سبھا انتخابات کا تیسرا مرحلہ جاری ہے اور ایسے میں ایک ویڈیو پر جہاں سوشل میڈیا صارفین تشویش کا اظہار کر رہے ہیں وہیں اپوزیشن جماعت کانگریس نے بھی سخت ردعمل دیا۔
ریاست مدھیہ پردیش میں بی جے پی رہنما ونئے مہر پولنگ بوتھ میں اپنے کمسن بیٹے کو ہمراہ لے گئے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کمسن نے ووٹنگ مشین کا بٹن دبا کر ووٹ کاسٹ کیا۔
پولنگ بوتھ کے اندر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہی ہے جس پر لوگ طرح طرح کے سوالات اٹھا رہے ہیں۔ لوگوں کو اعتراض ہے کہ کمسن بچے کو پولنگ بوتھ میں جانے کی اجازت کیسے مل گئی؟
తన కుమారుడితో ఓటు వేపించిన బీజేపీ నేత
భోపాల్ – బెరాసియా నియోజకవర్గంలో బీజేపీ నేత వినయ్ మెహర్ తన కుమారుడిని పోలింగ్ బూత్లోకి తీసుకెళ్లి బీజేపీ గుర్తుకు ఓటు వేపించి ఆ వీడియోను ఫేస్బుక్లో పోస్ట్ చేశాడు. pic.twitter.com/T8BngMrDGr
— Telugu Scribe (@TeluguScribe) May 9, 2024
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے الیکشن کمیشن کے ساتھ معاملے کی تحقیقات شروع کر دیں اور پولنگ اسٹیشن کے پریسائیڈنگ آفیسر و متعلقہ افسران سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
چند روز قبل سماجوادی پارٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ متعدد علاقوں میں پولیس کی جانب سے مسلم ووٹرز کو نہ صرف پریشان کیا جا رہا ہے بلکہ ان پر حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ووٹ دینے کیلیے دباؤ بھی ڈالا جا رہا ہے۔
سماجوادی پارٹی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے ٹوئٹس کیے گئے تھے کہ ای وی ایم خراب ہونے کی اطلاعات ہیں اور ہماری پارٹی کے لوگوں کو ایجنٹ بنانے سے روکا جا رہا ہے، بعض مقامات پر جان بوجھ کر ووٹنگ سست رفتار سے کروائی جا رہی ہے۔
اپوزیشن جماعت کا کہنا تھا کہ الیکشن میں مسلم ووٹرز کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، مین پوری شہر میں بی جے پی کے ضلعی صدر ووٹرز کو ڈرا دھمکا رہے ہیں جبکہ کشنی میں بی جے پی کے حامی ووٹرز بغیر شناختی کارڈ کے ووٹ ڈال رہے ہیں۔
ٹوئٹس میں کہا گیا تھا کہ سنبھل سیٹ پر مسلم ووٹرز سے شناختی کارڈ چھین لیے گئے تاکہ وہ بی جے پی کے مخالفین کو ووٹ نہ ڈال سکیں۔
سماجوادی پارٹی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فوری طور پر ان شکایات کا نوٹس لے تاکہ شفاف انتخابات ہو سکیں۔