تازہ ترین

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

نوپور شرما کیخلاف بھارتی عدالت کے فیصلے پر علماء کا ردعمل

بھارتی سپریم کورٹ حضرت محمدﷺ سے متعلق گستاخانہ بیان پر بی جے پی کی معطل رہنما نوپور شرما سے ٹی وی پر معافی مانگنے کا حکم دیا ہے اب اس عدالتی فیصلے پر علمائے دین کا ردعمل آگیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق علمائے دین نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرقدم کرتے ہوئے کہا کہ معطل بی جی رہنما نوپور شرما کے معافی مانگنے کے ساتھ اس کو قانونی سزا دینا ضروری ہے تاکہ مستقبل میں کوئی دوسرا شخص اس طرح کی حرکت سے ماحول خراب نہ کرے۔

جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر محمد سلیم انجینئر نے کہا کہ نوپور شرما کے معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے امید کی کرن روشن ہوئی ہے اور ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہہ نوپور شرما کو معافی تو مانگنی ہی چاہئے لیکن اس سے ان کا جرم کم نہیں ہو جاتا انہوں نے جس جرم کا ارتکاب کیا ہے اس کی سزا ملنی چاہئے تاکہ کوئی اور مستقبل میں ایسی غلطی نہ کرے۔

مزید پڑھیں: نوپور شرما کی بد زبانی نے پورے ملک میں آگ لگا دی: بھارتی سپریم کورٹ

دہلی کی فتحپور سیکری مسجد کے شاہی امام مفتی مکرم احمد نے کہا کہ عدالتی فیصلے سے قبل ہی نوپور شرما کو معافی مانگ لینا چاہئے تھی ایسا ہوتا تو ملک کا ماحول خراب نہیں ہوتا۔ تاہم ابھی دیر نہیں ہوئی ہے عدالت کے فیصلے کے بعد ہی معافی مانگ لے تو بھی بہتر اقدام ہوگا۔

کیا مسلمان نوپور شرما کی معافی کو قبول کریں گے؟ اس کے جواب میں مفتی مکرم نے کہا کہ مسلمانوں کے پاس معاف نہ کرنے کے علاوہ اور چارہ ہی کیا ہے؟

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ بھارت میں صورتحال کشیدہ ہونے کی ذمہ دار نوپور شرما ہیں لہٰذا انہیں اپنے بیان پر قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔

Comments

- Advertisement -