روس کے میزائل حملوں کے بعد یوکرین کا نصف سے زائد حصہ تاریکی میں ڈوب گیا۔.
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے یوکرین کے مختلف حصوں میں حملے تیز کر دیے ہیں، کئی مقامات پر میزائل داغے گئے ہیں جن میں سرکاری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
یوکرینی انٹیلجنس آفس کے ساتھ ساتھ توانائی تنصیبات پر میزائل فائر کیے گئے ہیں جس کے بعد ملک کا بیشتر حصہ بجلی سے محروم ہو گیا ہے۔
ان حملے کے نتیجے میں جزوی بریک ڈاون ہوا ہے جب کہ دارالحکومت کیف اور اس کے ریجن میں بجلی کی سپلائی معطل ہے یا پھر محدود کر دی گئی ہے۔
یوکرین کے ہنگامی صورتحال سروس کے مطابق پولٹاوا، لووف، سمی، خارکوف اور ترنوپول کے علاقوں میں بجلی بند کر دی گئی ہے۔
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے تصدیق کی کہ فوجیوں نے یوکرینی توانائی کے ذرائع، فوجی کنٹرول اور مواصلاتی نظام پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے انتہائی درست طریقے سے اپنے اہداف کو نشانہ بنانے والے ہتھیاروں کے ساتھ حملہ کیا ہے۔
صدر پیوٹن نے سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے اجلاس میں کہا کہ ’یوکرین کی خفیہ سروسز نے روس میں کرسک جوہری پاور پلانٹ کے خلاف تین دہشت گردانہ کارروائیاں کیں اور ہائی وولٹیج پاور لائنوں کو بار بار اڑا دیا۔‘
روسی صدر نے مزید کہا کہ اگر ہماری سرزمین پر دہشت گردانہ حملے کرنے کی مزید کوششیں کی تو روس اور سختی سے فوجی جواب دے گا۔