کابل: شادی کی ایک اعلیٰ سطحی تقریب میں حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا‘ جس کے نتیجے میں کم از کم 18 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق کابل میں جاری اس تقریب کے میزبان بلخ کے گورنر عطا محمد نور کے حامی اس تقریب کے میزبان تھے ‘ جہاں دھماکہ ہوا‘ ابتدائی رپورٹس کے مطابق آٹھ پولیس اہلکار بھی اس حملے میں جاں بحق ہوئے ہیں۔
افغان میں متحارب کسی بھی گروہ نے تاحال اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
کابل پولیس کے ترجمان عبدل باسر مجاہد کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے ہال میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن اسے سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر روک لیا گیا جہاں اس نے خود سے نصب بم ایکٹی ویٹ کردیا۔
تقریب میں شریک ہارون متعارف کا کہنا ہے کہ طعام کے بعد ہم ہال سے باہر آنے ہی والے تھے کہ ایک زوردار دھماکہ ہوا ‘ جس کے نتیجے میں شیشے ٹوٹ گئے اور افراتفری کا عالم بن گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بہت سے پولیس والوں اور شہریوں کو اپنے ہی خون میں غلطاں دیکھا ۔
More than 30 ppl including 8 police were killed and more than dozen injured as suicide bombing happened in #Kabul #Kabulblast: @bsarwary pic.twitter.com/KpzOBQ69dY
— jawidomid (@jawidomid) November 16, 2017
پولیس اور انٹلی جنس ایجنسی کے اہلکاروں نے کثیر تعداد میں پہنچ کر جائے وقعہ کا کنٹرول سنبھال لیا اور اس جگہ کو عوام کی آمد ورفت کے لیے بند کردیا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شیئر کردہ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کئی افراد خون میں لت پت کچے فرش پر پڑے تڑپ رہے ہیں اور امدادی کارروائیوں میں مصروف لوگ زخمیوں کو اٹھارہے ہیں۔
یاد رہے کہ عطا محمد نورجو کہ افغانستان کی جماعت اسلامی سے تعلق رکھتے ہیں اور افغان صدر اشرف غنی کے شدید ترین مخالفین میں شامل ہوتے ہیں اور 2019 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔