سہون: درگاہ حضرت لعل شہباز قلندرؒ میں دھمال کے دوران خودکش حملے کے باعث 76 افراد شہید اور 250 سے زائد زخمی ہوگئے، جاں بحق افراد میں 20 بچے، نو خواتین، 45 مرد اور ایک پولیس اہلکار شامل ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے ارباب چانڈیو کے مطابق دھماکا درگاہ کے احاطے میں ہوا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ، دھماکا انتہائی زور دار تھا جس کے باعث درگاہ میں بھگدڑ مچ گئی،جائے وقوع پر امدادی اداروں کی ایمبولینسز پہنچ چکی ہیں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔
اطلاعات ہیں کہ دھماکا ایسے وقت میں ہوا ہے جب جمعرات کے دن مزارشریف پر موجود لوگوں کی تعداد باقی دنوں کی بہ نسبت زیادہ ہوتی ہے۔
ڈپٹی کمشنر جامشورو منور مہیسر نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ دھماکا ہوا ہے جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں تاہم حتمی معلومات آپ کو وہاں پہنچ کر دیں گے، انہوں نے یہ بھی تصدیق کی کہ جمعرات کو زائرین کی بڑی تعداد حاضری دیتی ہے۔
پولیس کے مطابق دھماکا ہوتے ہی درگاہ کو چاروں اطراف سے گھیر لیا گیا ہے، زخمیوں کی منتقلی جاری ہے۔
اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی، سکندر میندھرو
وزیر صحت سندھ سکندر میندھرو نے بتایا کہ یہ خطرناک بات ہے، اسپتالوں میں ایمرجنسی عائد کردی گئی ہے، ایسی ایمرجنسی کے لیے اسپتالوں میں ایس او پیز بنے ہوئے ہیں اور ابھی ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کر رہے ہیں۔
انہوں ںے تصدیق کی کہ دھماکا درگاہ کے اندر اس وقت ہوا جب دھمال ہورہا تھا۔
نمائندہ جامشورو دلدار جانوری نے بتایا کہ دھماکے میں 40 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں 4 خواتین اور 7 بچے بھی شامل ہیں،ایک شخص جاں بحق ہوا، زخمیوں میں سے 15 کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے،انکروچمنٹ کے سبب زخمیوں کی منتقلی میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں، ڈپٹی کمشنر پہنچ چکے ہیں اور نگرانی کررہے ہیں، پولیس تصدیق نہیں کررہی اور صورتحال کو واضح نہیں کیا جارہا۔
انہوں نے کہا کہ درگاہ پر سیکیورٹی انتظامات نمائشی ہوتے ہیں جو کہ ناقص ہوتے ہیں جس کے سبب دہشت گردی کی یہ کارروائی آسانی سے ہوگئی۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز ولی محمد بلوچ نے بتایا کہ زخمیوں کو اپنی مدد آپ کے تحت منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے، 45 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اے ایس پی سہون کے مطابق حملہ خودکش تھا، حملہ آور گولڈن گیٹ سے مزار میں داخل ہوا اور اس نے احاطے میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
نمائندہ اے آر وائی شاہ نواز شاہ نے بتایا کہ حملہ خود کش ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے، رینجرز اور پولیس نے مزار کو گھیرا ہوا ہے، مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت پرائیویٹ گاڑیوں اور ایمبولینسز میں زخمیوں کو منتقل کررہے ہیں۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز بابو اقبال نے بتایا کہ اے ایس پی نے چار ہلاکتوں اور 60 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے، افسوس ناک بات یہ ہے کہ سیہون اسپتال میں صحت کے انتظامات بالکل نہیں ہیں، ایک ڈاکٹر موجود ہے اور چند اسٹاف، بستر اور دوائیں بھی موجود نہیں ہیں کہ ان کا علاج کیا جاسکے۔
#COAS directed imed assistance to Sehwan blast victims. Army /Rangers moved incl medical support. Hyderabad CMH ready to receive casualties.
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) February 16, 2017
ہمارے پاس رات میں اڑنے والے ہیلی کاپٹر نہیں ہیں، مراد علی شاہ
سیہون دھماکے کی ابتدائی رپورٹ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو موصول ہوگئی جس کے مطابق دھماکا خودکش تھا جو کہ درگاہ کے اندرونی گیٹ پر ہوا، رپورٹ ملنے پر وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ کوشش کررہا ہوں کہ سیہون پہنچوں،زخمیوں کو جامشورو اور بے نظیر آباد پہنچایا جاسکتا ہے،ہمارے پاس رات کو اڑنے والے ہیلی کاپٹر نہیں ہیں، کوشش ہے کہ جلد از جلد ڈاکٹرز اور طبی عملہ سیہون پہنچے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہیلی کاپٹرز کے لیے فوجی حکام سے بات کی ہے کیوں کہ ہیلی کاپٹرز کے ذریعے کئی زخمیوں کی جان بچائی جاسکتی ہے،سہیون کے اسپتال میں اتنا بڑا سانحہ سنبھالنے کی گنجائش نہیں، جامشورو، نواب شاہ،دادو سے ڈاکٹرز،عملے کو بھیجا جارہا ہے۔
پولیس نے کہا کہ درگارہ کے اطراف سے دو مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے سلمان شاہ نے کہا کہ ہماری ٹیم سہیون پہنچنے والی ہے، قریبی اضلاع کے اسپتالوں کی ایمبولینس سیہون بھیج دی ہیں۔
درگاہ کے سجادہ نشین ولی محمد نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے درگاہ پر سیکیورٹی کا خاطر خواہ نظام نہیں ہوتا،جمعرات کو ہزاروں کی تعداد میں درگاہ پر لوگ موجود ہوتے ہیں،درگاہ میں داخلے کے لیے مناسب چیکنگ نہیں کی جاتی۔
رات میں اڑنے والے ہیلی کاپٹر اور سی ون تھرٹی جائے حادثہ روانہ
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ زخمیوں کی منتقلی کے لیے پاک بحریہ کے رات میں اڑنے والے ہیلی کاپٹرز اور فضائیہ کا طیارہ روانہ کردیے گئے ہیں،پاک فضائیہ کا سی ون تھرٹی امدادی سامان لے کر جائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ صبح تک سی ون تھرٹی سہون پہنچ جائے گا جو زخمیوں کو کراچی منتقل کرے گا۔
قوم اطمینان رکھے، دشمنوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، آرمی چیف
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے قومی سے اپیل کی ہے کہ وہ اطمینان رکھے، دشمنوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ہم اپنی قوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خون کے ہر قطرے کا حساب لیں گے، اب کسی کو چھوٹ نہیں ملے گی اور بے گناہ جانوں کا بدلہ فورا لیا جائے گا۔
#COAS, "Each drop of nation’s blood shall be revenged, and revenged immediately. No more restraint for anyone.”
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) February 16, 2017
کارروائیاں افغانستان سے کی جارہی ہیں، آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ حالیہ دہشت گردی کے تانے بانے ہمارے دشمنوں سے ملتے ہیں، دہشت گرد افغانستان میں موجود اپنی کمین گاہوں سے یہاں تخریب کاری کررہے ہیں،وطن کا دفاع کریں گے اور بھرپور جواب دیں گے،مسلح افواج کے تمام وسائل ریسکیو کے لیے وقف کردیئے گئے،فوج اور رینجرز علاقے میں ریسکیوکام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
نیول چیف ایڈمرل ذکا اللہ نے افسران کو ہدایت جاری کی ہیں کہ پاک بحریہ کے کراچی میں تمام اسپتال ہائی الرٹ کردیئے گئے ہیں،زخمیوں کو بھرپور طبی سہولتیں فراہم کی جائیں گی، رات کے وقت پرواز کرنے والے ہیلی کاپٹر زخمیوں کی جلد منتقلی یقینی بنائیں۔
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) February 16, 2017
Recent Ts acts are being exec on directions from hostile powers and from sanctuaries in Afghanistan. We shall defend and respond.
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) February 16, 2017
ہلاکتیں 57 ہوگئیں،حملہ آور عورت ہوسکتی ہے، ڈپٹی کمشنر
ڈپٹی کمشنر جامشورو نے 57 ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ زخمیوں کی تعداد 150 سے زائد ہے، کئی کی حالت تشویش ناک ہے جس کے سبب ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے، حملہ خودکش تھا، امکان ہے کہ حملہ آور خاتون بھی ہوسکتی ہے۔
ایک شخص کیمرا دیکھ کر بھاگ نکلا، عینی شاہد کا بیان
ایک عینی شاہد نے کہا ہے کہ اس نے ایک مشکوک شخص دیکھا تھا جو سی سی ٹی وی کیمرے کو دیکھ کر وہاں سے فرار ہوگیا،ممکن ہے اس شخص کی تصویر کیمرے میں آئی ہو۔
آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے پورے صوبے میں ہائی الرٹ کردیا ہے، اہم مقامات کی سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
وزیرصحت سندھ سکندر میندھرو نے بتایا کہ 30 شدید زخمی افراد کو بے نظیر اسپتال نواب شاہ منتقل کردیا گیا ہے۔
پیپلز میڈیکل اسپتال نواب شاہ کے ایم ایس نے کہا ہے کہ 20زخمیوں کو یہاں منتقل کیا گیا ہے، زخمیوں میں بچی سمیت چارافراد دوران علاج دم توڑ گئے۔
آصف زرداری کراچی پہنچ گئے
حملے کی اطلاع ملنے پر پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کراچی پہنچ گئے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ملاقات کرکے انہیں دھماکے کی ابتدائی رپورٹ پیش کی۔
آصف زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ زخمیوں کو فوری طورپر ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
پاک فوج اور رینجرز کے اہلکار بھی درگاہ شریف پہنچ گئے اور اسے گھیرے میں لے لیا۔
75 افراد جاں بحق ہوئے، ڈی آئی جی حیدرآباد
ڈی آئی جی حیدر آباد خادم حسین رند نے بتایا ہے کہ جاں بحق افراد کی تعداد 75 ہوگئی ہے جب کہ زخمی 130 سے زائد ہیں، جاں بحق افراد میں 20 بچے، 9 خواتین، 45 مرد اور ایک پولیس اہلکار شامل ہیں،ابتدائی شواہد کے مطابق دھماکا خودکش تھا، ایک سر خاتون کا ملا ہے اور دوسرا سر کسی مرد کا ہے تاہم تحقیقات جاری ہے، ایک سر پنکھے کے اوپر لٹکا ہوا ملا۔
کمشنر حیدرآباد نے کہا کہ 250 زخمی، ہلاکتیں 50 ہیں، زخمیوں کو نواب شاہ بھیج دیا ہے، بقیہ کو جامشورو اور حیدر آباد بھیجا جارہاہے، نیوی اور آرمی کی مدد آپہنچی ہے۔
فیصل ایدھی نے کہا کہ ہلاکتیں 72 ہیں، ان میں 9 خواتین، 20 بچے اور 43 مرد ہیں،زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے تاہم جو شدید زخمی ہیں انہیں عنقریب پہنچنے والے سی ون تھرٹی کے ذریعے منتقل کیا جائےگا۔
سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کا 3 روزہ سوگ کا اعلان
واقعے کے غم میں سندھ حکومت نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنما وقار مہدی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سندھ میں تین روز تک سوگ منائے گی۔
پاک فضائیہ کے سربراہ نے ہدایات جاری کی ہیں کہ سی ون تھرٹی زخمیوں کی مکمل منتقلی تک استعمال کیا جائے،زخمیوں کو علاج کے لیے فضائیہ کے اسپتالوں میں منتقل کیا جائے،دہشت گردوں کو نہیں چھوڑیں گے۔