ریاض : بلیو وہیل نامی گیم کھیلنے والے سعودی عرب کے 12 سالہ نوجوان نے ٹاسک مکمل کرنے کے لیے گلے میں پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے شہر ابہا میں جمعرات کے روز بیلو وہیل گیم کھیلنے والے ایک نوجوان نے خود کو پھانسی سے دے کر خودکشی کرلی۔
سعودی پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ متاثرہ نوجوان کے قریبی رشت دار نے بتایا کہ ’میرا ماموں زاد بھائی بیلو وہیل نامی گیم کھیل رہا تھا، جس میں اسے خودکشی کرنے کا ٹاسک ملا اور اس نے گلے میں پھندا لگا کر خود کو پھانسی دے دی۔
پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ادارے فی الحال 12 سالہ لڑکے کی ہلاکت کی وجوہات جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ آیا نوجوان نے بیلو وہیل گیم کی وجہ سے خودکشی کی ہے یا کسی نے متاثرہ لڑکے کو پھانسی دے کر قتل کیا ہے۔
خیال رہے کہ 50 روز پر مشتمل بیلو وہیل گیم اپنے کھیلنے والے صارفین کو مختلف نوعیت کے چیلنجز دیتا ہے، جبکہ آخری مرحلے میں گیم کھیلنے والے کو خودکشی کرنی ہوتی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بیلو وہیل گیم اپنے صارفین کی ذاتی معلومات کے ساتھ ساتھ دیئے گئے چیلنجز مکمل کرنے کی تصاویر ثبوت کے طور پر مانگتا ہے۔
عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ہلاک ہونے والے نوجوان کے قریبی عزیز عبداللہ بن فہید کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سایٹز پر اپنے رشتہ دار کی خودکشی کی خبر لگانے کے بعد شہریوں نے سعودی حکومت سے بیلو وہیل گیم کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے بلیو وہیل گیم روس کے ایک نوجوان نے تیار کیا جسے حکومت نے ایک سال قید کی سزا دے رکھی ہے، اس گیم کے متاثرین برازیل، بلغاریہ، چلی، چین، جارجیا، بھارت، اٹلی، کینیا، پاکستان، پیراگوئے، پرتگال، روس، سعودی عرب، سربیا، اسپین، امریکا اور یوراگوئے میں سامنے آچکے ہیں۔
جہاں لوگوں نے خودکشیاں کرنے کی کوشش کی، کچھ کامیاب ہوگئے، متعدد افراد نے اپنے جسموں کو تیز دھار آلات سے کاٹا اور دیگر طرح کے خطرناک چیلنجز پورا کرنے کے دوران خود کو نقصان پہنچایا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں