اشتہار

12 سالہ بچی کی لاش سوٹ کیس سے برآمد

اشتہار

حیرت انگیز

یورپی ملک فرانس میں 12 سالہ بچی کی لاش سوٹ کیس سے برآمد ہوئی جس کے جسم پر زخمیوں کے گہرے نشانات تھے، لاش کو دفنا دیا گیا۔

فرانسیسی میڈیا کی خبروں کے مطابق فرانس کی للرز نامی برادری سے تعلق رکھنے والی ایک 12 سالہ بچی لولا کی لاش کچھ روز قبل فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے شمالی علاقے میں ایک صحن میں پڑے سوٹ کیس میں ملی تھی، بچی کے جسم، خاص طور سے گردن پر زخموں کے گہرے نشان تھے۔

اس واقعے سے ملک بھر میں عوامی سطح سے لے کر سیاسی ایوانوں تک غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہےاور ملک کی عدالت نے اس واقعے کی تحقیقات بھی شروع کردی ہیں۔

- Advertisement -

اس نابالغ بچی کے قتل کے شبے میں ایک خاتون پر عصمت دری اور تشدد کا الزام عائد کیا گیا اور اسے ساتھی سمیت حراست میں لے لیا گیا، جس پر بچی کی لاش غائب کرنے میں خاتون دوست کی مدد کرنے کا شک ظاہر کیا گیا تاہم بعد ازاں اسے عدالت نگرانی میں چھوڑ دیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق لولا کے بہیمانہ قتل کیس کا اصل ملزم پکڑا گیا ہے، اس کا تعلق الجزائر سے بتایا جاتا ہے، جس کے پاس باشندے کے پاس اسٹوڈنٹس ویزہ تھا جس کی مدت ختم ہو چُکی تھی اور وہ غیر قانونی طور پر فرانس میں رہ رہا تھا۔

یہ حقائق منظر عام پر آنے کے بعد دائیں بازو کے متعدد سیاستدانوں کی طرف سے حکومتی سیاستدانوں کو ملکی امیگریشن پالیسی کے ناقص ہونے کا ذمے دار ٹھرایا جا رہا ہے، فرانس میں گزشتہ ویک اینڈ پر متعدد شہروں میں دائیں بازو کے گروپوں کے اراکین کی طرف سے حکومت کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی پر سخت تنقید کرتے ہوئے مظاہرے بھی کیے گئے۔

فرانسیسی ٹی وی چینل کی رپورٹس کے مطابق لولا کی سوٹ کیس میں بند لاش ملنے کے بعد اس کے والدین نے بچی کی پروقار طریقے سے آبائی علاقے للرز میں تدفین کی خواہش ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ اس موقع پر کسی قسم کی سیاسی جذباتیت کا اظہار نہ کیا جائے۔

بچی کے والدین کی خواہش پراس کی آخری رسومات سادگی کے ساتھ ادا کی گئیں اور سینکڑوں افراد کی موجودگی میں آبائی علاقے میں سپرد خاک کردیا گیا، آخری رسومات میں فرانسیسی وزیر داخلہ ژیرالڈ دارمینے نے بھی شرکت کی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں