ممبئی : گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کو غدار قرار دینے والی بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت خود ٹیکس نا دہندہ نکلیں۔
متنازعہ بیانات دینے والی بالی ووڈ انڈسٹری کی معروف اداکارہ کنگنا رناوت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر حکومت کی جانب ٹیکس نادہندگان پر سود لگانے کی حمایت کرتے ہوئے بتایا کہ ‘گزشتہ برس وہ نصف ٹیکس ادا نہیں کرسکیں کیوں کہ ان کے پاس پیسے نہیں تھے’۔
کنگنا رناوت نے گزشتہ برس کے گوشوارے جمع نہ کرانے کی وجہ بیروزگاری کو بتایا، انہوں نے کہا کہ وہ ‘آمدنی کا 45 فیصد’ ٹیکس کی مد میں ادا کرتی ہیں جس کی وجہ سے وہ سب سے زیادہ ٹیکس دینے والی اداکارہ ہیں لیکن زندگی میں پہلی مرتبہ میں اپنا آدھا ٹیکس ادا نہیں کر سکی کیونکہ مجھے کام نہیں مل سکا’۔
بالی ووڈ اداکارہ کے ٹیکس نہ دینے اور واجب الادا رقم پر سود عائد کرنے کی حمایت کے دعوؤں کو انکم ٹیکس ماہرین کی جانب سے گمراہ کن قرار دیا گیا ہے کیونکہ بھارتی حکومت سالانہ آمدنی کی بنیاد پر ٹیکس عائد کرتی ہے اور اگر اداکارہ کو کام نہیں ملنے کی وجہ سے آمدنی نہیں ہوسکی تو ان پر اتنا ٹیکس کیسے عائد ہوگیا کہ وہ اسے ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں؟
واضح رہے کہ چند ماہ قبل کنگنا رناوت نے اداکارہ تاپسی پنّو اور فلم ساز انوراگ کشیپ کے دفتر پر انکم ٹیکس حکام کے چھاپے پر متعدد ٹوئٹ کیے تھے، جس میں اداکارہ نے دونوں کو ‘ٹیکس چور’ اور ‘غدار’ قرار دیا تھا۔
ٹیکس امور کے ماہر ویریندر یادو کے خیال میں کنگنا رناوت کا اپنی آمدنی کا 45 فیصد ٹیکس کی مد میں ادا کرنے کا دعویٰ بھی غلط ہے کیوں کہ بھارت میں انکم ٹیکس کی زیادہ سے زیادہ شرح 35.88 فیصد ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کنگنا رناوت نے کام نہ ملنے کا دعویٰ کرکے ٹیکس ادا نہیں کیا لیکن گزشتہ برس اپنے بھائی کی شادی پر 6 کروڑ روپے خرچ کیے اور اپنی بہنوں اور بھائیوں کو تحفے میں 4 کروڑ روپے مالیت کے 4 عالی شان فلیٹ دئیے۔